نئیدہلی، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ آزادی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ہندوستان میں موجودہ سال کے حج عمل کی تکمیل کے فوراً بعد اگلے سال کے حج کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔
جناب مختار عباس نقوی نے آج یہاں ایک میٹنگ میں 2019 کے حج کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں اقلیتی امور کی وزارت ، وزارت خارجہ، شہری ہوابازی ا ور صحت کی وزارتوں کے سینئر افسروں کے علاوہ ہندوستان کی حج کمیٹی ، ہندوستانی سفارت خانے اور سعودی عرب میں کونسل خانے کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
میٹنگ میں یہ محسوس کیا گیا کہ 2018 کا حج پوری طرح سے حجاج کرام کے موافق تھا۔ حالانکہ حج سبسڈی ختم کر دی گئی تھی۔ بچولیوں کا خاتمہ اورسو فیصد آن لائن اور شفاف نظام نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ حج سبسڈی کو ختم کرنے کے بعد بھی حجاج کرام پر غیر ضروری مالی بوجھ نہیں تھا۔
مثال کے طور پر ممبئی سے حج کیلئے ہوائی جہاز کا اصل کرایہ 2014 میں 63،750 روپے تھا، جبکہ 2018 میں یہ 59،424 روپے رہا۔ اورنگ آباد سے یہ 2014 میں 83،450 روپے تھا اور 2018 میں یہ 81،929 روپے رہا۔ اسی طرح سرینگر سے 2014میں حج کے لئے ہوائی جہاز کا کرایہ 1،63،350 روپے تھا اور 2018 میں 101،358 روپے رہا۔ ناگپور سے یہ 2014 میں 81،950 روپے تھا، جبکہ 2018 میں یہ 69،201 روپے رہا۔ گیا سے یہ 2014 میں 111،500 روپے تھا، جبکہ 2018 میں یہ 97،473 روپے رہا۔ حیدر آباد سے حج کا کرایہ 2014 میں 66،600 روپے تھا اور یہ 2018 میں 65،832 روپے رہا۔
2017 میں 1،24،852 حجاج کرام کےلئے ہوائی کرائے کے لئے ایئرلائنوں کو کُل 1030کروڑروپے ادا کئے گئے تھے، جبکہ 2018 میں 1،28،702 حج کرام کے لئے ایئرلائنوں کو کُل 973 کروڑرو پے ادا کئے گئے۔ یہ رقم ہندوستان کی حج کمیٹی کے ذریعے ادا کئے گئے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ حج سبسڈی ختم کرنے کے بعد بھی اس سال ایئرلائنوں کو 57کروڑ روپے کم ادا کئے گئے۔
جناب نقوی نے کہا کہ حج 2018 پوری طرح کامیاب رہا اور آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ہندوستان سے 1،75،025 مسلمانوں نے اس سال فریضۂ حج ادا کیا اور وہ بھی کسی سبسڈی کے بغیر۔
وزیر موصوف نے کہا کہ پچھلے سال اقلیتی امور کی وزارت نے سعودی عرب کے حج کونسل خانے، ہندوستان کی حج کمیٹی اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے اشتراک سے 2018 کے حج کے لئے تیاریاں مقررہ وقت سے 2 مہینے پہلے مکمل کر لی تھیں اور اس کامقصد یہ تھا کہ حج کے عمل خوش اسلوبی سے یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ 2019 کے حج کے لئے تیاریاں مقررہ وقت سے تین مہینے پہلے ہی شروع ہو گئی ہیں۔
اقلیتی امور کے وزیر جناب مختار عباس نقوی نے 2018 کے کامیاب اور پرسکون حج کے لئے سعودی عرب حکومت اور ہندوستان میں دیگر متعلقہ ایجنسیوں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ عازمین حج کے لئے سلامتی اور بہتر سہولیات کے علاوہ طبی سہولیات حکومت کی ترجیح میں شامل ہے اور اس معاملے میں کسی بھی طرح کی لاپرواہی نہیں برتی جائے گی۔
میٹنگ میں 2019 کےحج کے لئے عازمین حج کے واسطے حج درخواستوں کے عمل ، رہائش، ٹرانسپورٹ اور طبی سہولیات جیسے بہت سے معاملات پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔ میٹنگ میں دیگر امور بھی زیر غور آئے۔