نئی دہلی، مئی، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر (آزادنہ چارج )جناب مختار عباس نقوی اور ہندستان میں سعودی عرب کے سفیر ڈاکٹر سعود محمد الستی نے آج نئی دہلی میں 2017 کے حج کے لئے ہندستان سے جانے والے تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار عازمین سے متعلق مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی عرب کے ذریعہ ہندستان کے حج کوٹے میں خاطر خواہ اضافے کے بعدہندستان سے اس سال ایک لاکھ 70 ہزار 25 عازمین حج کا فریضہ ادا کریں گے جن میں سے 125025 عازمین ہندستان کی حج کمیٹی کے ذریعہ جائیں گے جبکہ 45 ہزار لوگ پرائیوٹ ٹو ر آپریٹروں کے ذریعہ جائیں گے۔
جناب نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعلقات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کی سہولتیں خاص کر ان کا تحفظ ہماری اعلی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں عازمین کے لئے ویزا کے عمل ، رہائش اور ٹرانسپورٹ سہولتوں جیسے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جناب نقوی نے کہا کہ اس سال حج کے لئےتمام تیاریاں وقت سے پہلے مکمل کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے ہندستان کا حج کوٹہ بڑھانے کے لئے سعودی عرب حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔ اس کوٹے میں 34005 کا اضافہ کیا گیا ہے ، کئی سال بعد ہندستان سے عازمین حج کے کوٹے میں یہ سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
دونوں نےسمندر کے راستے عازمین حج کو بھیجنے کےمتبادل کو پھر سے شروع کرنے کے بارے میں بھی تبادلہ خیا ل کیا۔ جناب نقوی نے کہا کہ بحری جہازوں کےذریعہ عازمین حج کو بھیجنے سے سفری اخراجات تقریباً آدھے رہ جائیں گے ۔ یہ اخراجات ہوائی کرایوں سے آدھے ہوں گے۔
آبی شاہراہوں کے ذریعہ ممبئی اور جدہ کےدرمیان عازمین حج کو لے جانے کی روایت 1995 میں روک دی گئی تھی۔ جناب نقوی نے کہا کہ ان دنوں جہازوں سے ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ وہ جدید اور سازوسامان سے لیس ہیں جو ایک وقت میں 4 سے 5 ہزار لوگوں کے لے جاسکتے ہیں۔ یہ جہاز دو سے تین دنوں میں ممبئی اور جدہ کے درمیان 2300 اوڈ نوٹیکل میل ون سائڈ فاصلہ کو طے کرسکتے ہیں۔ اس سے پہلے پرانے جہاز اس فاصلے کو طے کرنے کے لئے 12 سے 15 دن لیا کرتے تھے۔
جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت لگاتار سعودی عرب حکومت کےساتھ رابطہ بنائے ہوئے ہے۔ وہ حج کمیٹی آف انڈیا اور انر انڈیا اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں سےبھی رابطہ رکھے ہوئے ہے۔ وزارت اور حج کمیٹی آف انڈیا کی طر ف سے سینئر افسروں کی ایک ٹیم نے مختلف سہولتوں کا جائزہ لینے کے لئے حال ہی میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔
جناب نقوی نے کہا کہ نئی حج پالیسی 2018 وضع کرنے کے لئے تشکیل دی گئی ایک اعلی سطحی کمیٹی جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ نئی حج پالیسی کا مقصد حج کے تمام عمل کو آسان اور شفاف بنانا ہے۔ نئی حج پالیسی میں جس بات پر توجہ دی جائے گی اس کا تعلق عازمین حج کی سہولتوں سے ہوگا۔