نئی دہلی، اقلیتی امور کے وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آ ج یہاں ملک کا پہلا ‘‘قومی وظیفہ پورٹل موبائیل ایپ’’ (این ایس پی موبائیل ایپ) شروع کیا۔
اس موقع پر جناب نقوی نے کہا کہ اس قومی وظیفہ پورٹل موبائیل ایپ سے غریب اور کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبا کے وظیفے کا نظام سہل، قابل رسائی اور رکاوٹوں سے پاک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل اسکالر شپ پورٹل کی وساطت سے فوائد کی براہ راست منتقلی (ڈی بی ٹی) موڈ کے تحت ضرورت مند طلبا کے بنک کھاتے میں براہ راست وظیفے کی رقم دی جاتی ہے۔ اس سے وظیفے کے دوبارہ جاری ہونے یا ان کی دوسرے معاملے میں منتقلی کا کوئی امکان باقی نہیں رہ گیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ نیشنل اسکالر شپ پورٹل موبائیل ایپ طلبا کے لئے مفید ہوگا اور اس سے وظیفے کے لئے مستحکم اور شفاف میکنزم وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ موبائیل ایپ کئی طرح سے طلبا کے لئے مفید ہوگا۔ طلبا اس موبائیل پر مختلف وظیفوں سے متعلق معلومات حاصل کرسکیں گے۔ وہ اپنے گھر پر بیٹھے ہوئے وظیفے کے لئے درخواست د ےسکیں گے۔ طلبا اس موبائیل ایپ پر ضروری دستاویز اپ لوڈ کرسکیں گے ۔ وہ اپنی درخواست، وظیفہ کی تقسیم کی نوعیت معلوم کرسکیں گے۔ اس سے دور دراز کے /پہاڑی علاقوں /شمال مشرق سے تعلق رکھنے والے طلبا کو کافی فائدہ پہنچے گا۔
جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت پورے طور پر آن لائن ہوگئی ہے جس کی وجہ سے بچولیئے کا معاملہ بالکل ختم ہوگیا ہے اور اب ہر ایک اسکیم کے فوائد بغیر کسی رکاوٹ کے براہ راست ضرورت مندوں تک پہنچ رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران مودی حکومت کی ‘‘منھ بھرائی کے بغیر بااختیار بنانے ’’ کی پالیسی سے یہ بات یقینی ہوئی ہے کہ اقلیتوں کے غریب اور کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے تقریباً تین کروڑ طلبا کو مختلف وظیفہ پروگراموں سے فائدہ پہنچا ہے۔ اس سے استفاد ہ کرنے والوں میں تقریباً ایک کروڑ 63 لاکھ طالبات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم طالبات نے دوران تعلیم اسکول چھوڑنے کی شرح جو پہلے 70 فی صد سے زائد تھی، اب مودی حکومت کی بیداری اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کی وجہ سے ہٹ کر تقریباً 35 سے 40 فی صد تک رہ گئی ہے۔ ہمارا ہدف اسے صفر فی صد تک نیچے لانے کا ہے۔ اس سلسلہ میں شفاف اور رکاوٹوں سے پاک وظیفے کا نظام وضع کرنے میں مد د ملی ہے۔
جناب نقوی نے مزید کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت نے ‘‘ 3 –ای ، ایجوکیشن، امپلائمنٹ اور امپاورمنٹ’’ کے عزم کے ساتھ کام کیا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران مدارس سمیت اقلیتی برادری کے ہزاروں تعلیمی اداروں کو ‘‘3-ٹی’’ ٹیچر، ٹفن، ٹائلٹ’’ کے ساتھ قومی دھارے کے تعلیمی نظام کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔