نئی دہلی: دریائے گنگاکی مالامال آبی حیاتیاتی گوناگونی کو انسانی آبادی میں ہونے والے اضافے کے دباؤسے بچانے کے لئے
نمامی گنگے پروگرام کے تحت ،الہٰ آباد میں ،سنگم پر،ایک دریائی حیاتیاتی گوناگونی پارک قائم کرنے کی تجویز کو منظوری دی گئی ہے ،جس کے تحت
کچھووں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرائی جائے گی ۔
1.34کروڑروپے کی تخمینہ لاگت کے اس پروجیکٹ کے تحت ،گنگا، جمنااور اساطیری ندی سرسوتی کے سنگم پردریائی حیاتیاتی گوناگونی پارک کاقیام ، کچھوؤں کی پروش کے مرکز کاقیام (تروینی پشپ اور عارضی طورپر،سالانہ بنیادوں پر منتقل کی جانے والی ہیچریزیعنی پرورش گاہوں کاقیام ) اور دریائے گنگااور اس کے تحفظ کی لازمی اہمیت کے تئیں بیداری پھیلانے جیسے امور شامل ہیں ۔
مذکورہ پروجیکٹ ناظرین کو اشد ضروری طورپردرکار آگہی کا وہ پلیٹ فارم فراہم کرے گا کہ معیشت حیوانات کے نظام میں اس طرح کے جانوروں کی کیااہمیت ہے ،ان کا کرداراوران کی ذمہ داریاں کیاہیں ، اس کے ذریعے ناظرین کو ماحولیات میں بقائے باہمی کی پیچیدگی کی بہترتفہیم حاصل ہوسکے گی اور اہم قدرتی وسائل پرمرتب ہونے والے انسانی سرگرمیوں کے اثرات کو کم کرنے کے تئیں بیداری پھیلانے میں بھی مددملے گی ۔ دریائے گنگاکے تئیں جانکاری کی ترویج واشاعت کا کام ،اس پروجیکٹ کے تحت پورے زوروشور سے انجام دیاجائے گااور یہ صد فیصد مرکزی سرمائے سے پائے تکمیل کو پہنچنے والا پروجیکٹ ہے ۔
معدوم ہونے کے خطرے سے دوچارگھڑیال ، ڈولفن اورکچھوے جو دریائے گنگامیں پائے جاتے ہیں ، ان کے سمیت 2000سے زائد آبی جانوروں کی بقا، اس مالامال حیاتیاتی گوناگونی کاحصہ اور ملک کی 40فیصد آبادی کو زندگی بخشنے والی اس ندی سے وابستہ ہے ۔ الہ ٰ آباد میں دریائے گنگااور جمناچند ازحدمعدوم ہونے کے خطرے سے دوچارحیوانات مثلاًمیٹھے پانی کا کچھوا ( بھاٹاگرکچھوگا، بھاٹاگرڈھونگونکا، نل سونیاگنگیٹیکا، چتراانڈیکا، ہرڈیلا تھروجی وغیرہ) ، نیشنل ایکویٹک اینیمل یعنی قومی آبی جانور یادریائے گنگامیں پائی جانے والی ڈولفن ( پلاٹینسٹاگینگیٹیکا) ، گھڑیال(گیویالس گنگیٹیکس ) اور متعدد مہاجراور مقیم پرندوں کی قیام گاہیں ہیں ۔