20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

امداد باہمی اداروں میں زراعت میں دوبارہ جان ڈالنے اور اسے دیر پا بنانے کی صلاحیت موجود ہے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہندجناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ امداد باہمی اداروں میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ زراعت میں نئی جان ڈالے اور اسے پائیدار بنائے۔ وہ آج یہاں نیشنل کوآپریٹیو یونین آف انڈیا(این سی یو آئی) کی طرف سے منعقدہ 19واں ویکنٹھ بھائی مہتا میموریل لیکچر دے رہے تھے۔زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اور دیگر معزز افراد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

نائب صدر جمہوریہ نے امداد باہمی اداروں سے کہا کہ وہ کیمیاوی کھاد کے صحیح استعمال کے بارے میں کسانوں کو تربیت دیں اور کھیتی باڑی کے معاملے میں نئی ٹیکنالوجیوں کے استعمال کو سمجھنے میں ان کی مدد کریں۔جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ہمیں امداد باہمی اداروں کو مستحکم بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ کسانوں کی بھلائی کے لئے کام کرسکیں اور ضرورت کے وقت انہیں مناسب شرح سود پر قرضے دے سکیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے امداد باہمی تحریک میں خواتین کی اور زیادہ شرکت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ امداد باہمی سیکٹر کو شہری اور دیہی فرق کو کم کرنے اور آمدنی کے مواقع پیدا کرنے میں ایک بڑا رول ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی شرکت سے دیہی علاقوں میں اقتصادی سرگرمیوں کو استحکام حاصل ہوگا۔

2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے حکومت کے 7نکاتی ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ زرعی امداد باہمی ادارے کسانوں کو کھیتی باڑی کی اپنی لاگت کم کرنے کا طریقہ سکھانے میں ایک عام کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس طریقے میں کیمیاوی کھاد کا متناسب استعمال ، پانی کا کفایت شعاری کے ساتھ استعمال، زیادہ اسٹور رومز کا قیام تاکہ کسان اپنی مصنوعات جلد بازی میں فروخت کرنے سے بچ سکیں، نیشنل ای-مارکیٹ کے ساتھ رابطہ(ای-نیم) اور کسانوں کو مرغی پالن، شہد کی مکھیاں پالنے اور ماہی پروری جیسی دوسری سرگرمیاں اپنانے کے لئے ہمت افزائی کرنا شامل ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے امداد باہمی اداروں پر زور دیا کہ وہ دیہی نوجوانوں کی صلاحیت سازی میں سرگرمی سے حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری کا مسئلہ کرنے میں امداد باہمی اداروں کے پاس زبردست امکانات موجود ہیں، اس لئے امداد باہمی اداروں کے ذریعے دیہی آبادی کی صلاحیت بڑھانے کا کام اس سلسلے میں ایک بڑا قدم ثابت ہوسکتا ہے۔

کوآپریٹیو تربیت صرف امداد باہمی اداروں کے ملازمین تک محدود نہیں رہنی چاہئے، بلکہ امداد باہمی اداروں سے آگے بڑھ کر اس تربیت کو اسکول ، کالج ،یونیورسٹیوں، تکنیکی اور پیشہ وارانہ اداروں کے بچوں تک پہنچنا چاہئے اور ان لوگوں کی بھی اس تربیت تک رسائی ہونے چاہئے جو امداد باہمی ادارہ قائم کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس کے طریقہ کار اس شرائط سے واقف نہیں ہے۔

ایک شفاف جواب دہ اور باصلاحیت نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے امداد باہمی اداروں سے کہا کہ وہ اپنے کام کاج خاص طورپر روز مرہ کی سرگرمیوں، بینک کاری اور کاروبار کے معاملے میں ڈجیٹل ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال کریں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More