نئیدہلی: امریکی بحریہ کے چیف آف نول آپریشن ایڈمرل جون مائیکل ریچرڈسن ہندوستان کے سرکاری دورے پر ہیں ۔ ان کا یہ دورہ 12 مئی سے 14 مئی 2019 تک جاری رہے گا۔ ہندوستان میں اپنے قیام کے دوران ایڈمرل جون مائیکل ریچرڈسن ہندوستان اور امریکہ کی بحریہ کے درمیان دوفریقی بحری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور بحری مہمات کے نئے مواقع کی تلاش پر گفتگو کریں گے ۔
ایڈمرل جون ایم ریچرڈسن نے اپنے دورے کے پہلے روز سی او ایس سی کے چیئر مین ایڈمرل سنیل لانبہ اور چیف آف دی نول اسٹاف سے گفگتو کی ۔ اس کےساتھ ہی انہوں نے سکریٹری دفاع ، وائس چیف آف آر می اسٹاف ، چیف آف دی ایئر اسٹاف ، سی او ایس سی کے چیئر مین کے انٹگریٹیڈ ڈیفینس اسٹاف اور نیشنل سکیورٹی کونسل کے سکریٹریٹ میں گفتگو کی ۔
واضح ہوکہ ہندوستان اور امریکہ کی بحریہ وقتآَ فوقتاََ باہمی اور ہمہ جہت فورموں میں گفتگو کرتے رہتے ہیں ۔ اور مالابار (ایم اے بی اے آر ) اور آر آئی ایم پی اے سی کی مشترکہ بحری مشقوں میں حصہ لیتے ہیں ۔ اس کےساتھ ہی مختلف میدانوں میں عمل آوری کو ادارہ جاتی بنائے جانے کی غرض سے دونوں ملکوں کی بحریہ کے درمیان سبجیکٹ میٹر ایکسپرٹ ایکسچینج کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ۔ 2016 میں امریکہ کے ذریعہ میجر ڈیفینس پارٹنر قرار دئے جانے کے بعد اب ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ ستمبر 2018 میں اہتمام کئے جانے والے
2+2 کے وزارتی اجلاس کے افتتاح میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون کے نئے مواقع اور امکانات میں بھی اضافہ ہوا تھا ۔ ایڈمرل جون مائیکل ریچرڈ سن کے حالیہ سفر ہند کے دوران مشترکہ بحری مشقیں ، تربیت ،تبادلہ خیال ،معلومات کا لین دین ، اہلیت سازی اور اہلیت کے فروغ جیسے امور پر گفتگو کی جائے گی۔