نئی دہلی، امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے این ایس جی کی ماؤنٹ ایوریسٹ مہم
کی خیرمقدمی تقریب(فلیگ اِن سیرومنی) کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے مانیسر میں واقع این ایس جی کی فوجی چھاؤنی کا 29 جولائی 2019ء کو دورہ کیا ۔ مرکزی وزیر نے مادر وطن کے لئے لڑتے وقت اپنی جان نچھاور کرنے والے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد اپنے دورے کا آغاز کیا۔مانیسر دورے کے دوران امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت نے این ایس جی کے کام کاج کا جائزہ لیا۔ ڈائریکٹر جنرل سُدیپ لکھٹکیا نے انہیں این ایس جی کے کام کاج کی تفصیلی جانکاری لی۔ انہوں نے مئی 2019ء کے دوران ماؤنٹ ایوریسٹ کی کوہ پیمائی کرنے والی این ایس جی کی ماؤنٹ ایوریسٹ مہم ٹیم کے کمانڈوز سے بھی خطاب کیا۔مجموعی طورپر 11کمانڈوز نے اپنی پہلی کوشش میں ماؤنٹ ایوریسٹ کی چوٹی کو سر کیا اور زمین کی اس سب سے بلند چوٹی پر قومی اور این ایس جی کا پرچم لہرایا۔
امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت اور این ایس جی کے سابق ڈائریکٹر جنرلز کا خیر مقدم کرتے ہوئے آئی پی ایس افسر نیزاین ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب سُدیپ لکھٹکیا نے وزیر موصوف کو این ایس جی کے ان کے پہلے دورے پر اس دستے کی تخلیق کے پس منظر اور گزشتہ 35 سال کے سفر کے بارے میں مختصراً بتایا۔این ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب سُدیپ لکھٹکیا نے کہا کہ این ایس جی وہ کام کرنے کے اہل کے ہیں جو کام دوسری دیگر فورسیز نہیں کرسکتیں۔19کمانڈوز اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے اپنی جان نچھاور کرچکے ہیں۔ این ایس جی کمانڈوز کو ان کی بہادری ، حوصلے اور شجاعت کے اعتراف میں قوم نے انہیں تین اشوک چکر، دو کیرتی چکر ، تین شوریہ چکر، ایک پرم وشسٹھ سیوا میڈل، ایک اَتی وشسٹھ سیوا میڈل، 44سینا میڈل اور 10 پولس میڈلز سے نوازا ہے۔این ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب سُدیپ لکھٹکیا نے اس بات پر زور دیا کہ اب روایتی قسم کی جنگیں نہیں ہوتیں، بلکہ ملی ٹینٹس ، سول سوسائٹی اور ملک کے جمہوری تانے بانے کو زک پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔اس طرح کے چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمیں کم از کم نقصان کے ساتھ تیزی سے کارروائی کی ضرورت ہوتی ہے۔این ایس جی اس طرح کے چیلنجوں سے بغیر کسی خامی کے نبردآزما ہوتی۔این ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل نے وزیر موصوف کو یقین دلایا کہ این ایس جی پوری طرح سے تیار اور 24گھنٹے چوکس رہتی ہے، تاکہ کسی طرح کے بحران یا یرغمال بنائے جانے جیسے حالات سے نمٹنے کے لئے تیزی سے پیش قدمی کرسکے۔
اپنی تقریر میں وزیر موصوف نے امرتسر میں اشومیگھ ، اکشر دھام مندر میں وَجر شکتی، 26/11کے دوران بلیک تھنڈر اور پٹھان کوٹ میں ڈھنگو سورَکشا جیسے آپریشنز میں این ایس جی کی حصولیابیوں اورا س کی آپریشنل صلاحیتوں کی ستائش کی۔ این ایس جی کے ان آپریشنز پر ملک نے فخر اور شہریوں تحفظ کا احساس کیا۔ انہوں نے ‘‘بلیک کیٹس’’کی ٹیم کے ذریعے ماؤنٹ ایوریسٹ کو کامیابی کے ساتھ سر کرنے کے کام کی بھی ستائش کی۔انہوں نے این ایس جی کی ماؤنٹ ایوریسٹ مہم ٹیم کی بھی زبردست ستائش کی اور سبھی پیشہ ورانہ شعبوں میں امتیازی بلندی حاصل کرنے کے لئے ڈی جی اور این ایس جی کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی۔وزیر موصوف نے کمانڈوز کے ذریعے دیئے گئے ڈیمانسٹریشن کو بھی دیکھا، جن میں گھر کے اندر کی جانے والی کارروائیوں ، دہشت گردی مخالف کارروائیوں ، کلوز پروٹیکشن، بی ڈی، کے-9جیسے مناظر کو پیش کیاگیا۔ اس کے بعد سورش مخالف کارروائیوں میں استعمال کئے جانے والے جدید ہتھیاروں اور سازوں سامان کی نمائش کی گئی، جسے وزیر موصوف نے بہت پسند کیا۔انہوں نے مرکزی حکومت کے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ داخلی سلامتی سے متعلق سبھی طرح کے مسائل سے سختی کے ساتھ نپٹا جائے۔ جناب ریڈی نے یہ بھی کہا کہ حکومت فوجیوں کو سبھی طرح کے تکنیکی گیجٹ(سازوں سامان)، جدید اسلحہ جات دستیاب کرائے گی اور این ایس جی کی فلاح و بہبود سے متعلق امور کا بھی خیال رکھے گی۔جناب ریڈی این ایس جی کے سابق ڈی جی، جوانوں اور افسروں کے ساتھ تبادلہ خیال کی تقریب میں بھی شریک ہوئے۔