نئی دہلی، انتیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ ابھیان (اے بی – پی ایم جے اے وائی) کے نفاذ کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ سولہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تجرباتی طور پر مشن کا آغاز ہوچکا ہے۔دیگر ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے بھی 25ستمبر کو اس اسکیم کے مکمل آغاز سے قبل تجرباتی طور پر اسے شروع کریں گے۔ یہ بات مرکزی وزیر صحت و کنبہ بہبود جناب جے پی نڈا نے آج یہاں آیوشمان بھارت – پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی۔ پی ایم جے اے وائی) سے متعلق ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مرکزی وزرائے صحت و کنبہ بہبود جناب اشونی کمار چوبے اور محترمہ انوپریہ پٹیل اور اے بی – این ایچ اے ، کے چیف ایگزیکٹیو افسر جناب اندو بھوشن بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔
جناب نڈا نے مزید کہا کہ اس اسکیم کا ڈھانچہ اور اس کی تشکیل صحیح معنوں میں وفاقی عمل کے ذریعے تیار کی گئی ہے جس میں سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رائے نیشنل کنکلیو ، سیکٹورل ورکنگ گروپ، انٹینسو فیلڈ ایکسرسائز اور اہم طریقہ کار کے ذریعے لی گئی ہے۔ جناب نڈا نے انتباہ دیا کہ آیوشمان بھارت سے متعلق جعلی ویب سائٹ چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے سختی کے ساتھ یہ وضاحت کی کہ استفادہ کنندگان کیلئے کسی انرولمنٹ کی ضرورت نہیں ہے اور پینل میں شامل اسپتالوں میں خدمات کے حصول کے لئے کسی ادائیگی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جعلی ویب سائٹ چلانے والوں اور استفادہ کنندگان سے پیسہ لینے والے ایجنٹوں کے خلاف فوجداری مقدمات چلائے جائیں گے ۔
جناب نڈا نے کہا کہ آروگیہ متر ٹریننگ قومی فروغ ہنر مندی کارپوریشن (این ایس ڈی سی) اور فروغ ہنر مندی کی وزارت کے اشتراک سے دی جارہی ہے تاکہ اس پروگرام کے نفاذ اور آپریشنل تیاریوں کو مضبوط کیاجاسکے۔ جناب نڈا نے کہا کہ ٹریننگ 15 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع ہوچکی ہے۔ اپنی حکومت کی عہدبستگی کا اعادہ کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ اے بی – پی ایم جے اے وائی کا مقصد اسپتالوں میں علاج کیلئے داخل ہونے کی صورت میں ہونے والے خرچ کو کم کرنا ، اب تک جن ضرورتوں کی تکمیل نہیں ہوپارہی تھی، ان کی تکمیل کرنا اور نشان زد کنبوں کی معیاری صحت دیکھ بھال ، سہولتوں تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ جناب نڈا نے کہا کہ ان خدمات میں 1300 سے زیادہ طریقہ کار شامل ہوں گی۔ جن میں داخل اسپتال ہونے سے پہلے اور بعد کے مراحل ، تشخیص ، دوائیاں وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استفادہ کنندگان سرحدوں کے پار علاج کیلئے آنے جانے اور ملک بھر میں یہ خدمات دستیاب کرانے والے نیٹ ورک کے توسط سے آسانی کے ساتھ علاج کرانے کے اہل ہو ں گے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ حکومت نے ریاستوں کو پوری آزادی دی ہے کہ وہ عمل درآمد کے طریقے خود طے کریں۔انہو ں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں ضروری امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔جناب نڈا نے مزید کہا کے این ایچ اے انفورمیشن سیکوریٹی اور ڈاٹا پرائیویسی کو ادارہ جاتی بنایا جارہا ہے۔ تاکہ موزوں رہنمائی فراہم کی جاسکے اور فائدہ اٹھانے والوں کے ذاتی ڈاٹا اور حساس ذاتی ڈاٹا کے تحفظ کے لئے تمام قوانین اور ضابطوں کے مطابق کنٹرول کے طریقہ کار فراہم کئے جاسکیں۔ جناب نڈا نے کہا کہ‘‘انفورمیشن سیکوریٹی بہترین بین الاقوامی کارروائیوں اور ہندوستان کے مخصوص ضابطوں نیز مختلف سطحوں پر 94 سے زیادہ کنٹرولروں پر مبنی ہے اور اس کا مقصد حساس ذاتی ڈاٹا کو محفوظ طریقے پر بروئے کار لانا ہے۔حاصل شدہ ڈاٹا کے سیکوریٹی اور پرائیویسی کو یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں جو بہترین بین الاقوامی کارروائیوں اور ہندوستان کے مخصوص ضابطوں پر مبنی ہیں۔’’
جناب جے پی نڈا نے میڈیا کے سامنےپی ایم جے اے وائی لوگوں کی نقاب کشائی بھی کیں۔ جبکہ صحت اور خاندانی فلاح بہبود کی مرکزی وزیر مملکت انوپریا پٹیل نے فراڈ مخالف رہنما خطوط کا اجراء کیا۔جناب اشونی کمار چوبے نے ڈاٹا پرائیویسی اور انفارمیشن سیکوریٹی پالیسی کا آغاز کیا۔
بعد میں جناب جے پی نڈا اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز صلاحیت سازی اور صنعت کاری کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کی تقریب کی صدارت کیں۔یہ مفاہمت نامہ ایک لاکھ آروکیہ میترو کو باصلاحیت بنانے کے سلسلے میں نیشنل ہیلتھ ایجنسی(این ایچ اے) اور نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن( این ایس ڈی سی) کےد رمیان ہوا ہے۔اس موقع پر جناب اشونی کمار چوبے اور محترمہ انوپریا پٹیل بھی موجود تھیں۔ این ایچ اے کے سی ای او جناب اندو بھوشن اور این ایس ڈی سی کے ایم ڈی اور سی ای او جناب منیش کمار نے دستاویز پر دستخط کئے اور اس کا تبادلہ کیا۔
این ایس ڈی سی بڑے نیشنل اسکل کوالی فیکشن فریم ورک کے تحت صلاحیت سازی کے مراکز کے ذریعہ آروکیہ میترو کی صلاحیت بڑھانے میں این ایچ اے کی مدد کرے گا۔اس فریم ورک میں پردھان منتری کوشل کیندر(پی ایم کے کے) سینٹر آف پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا(پی ایم کے وی وائی) شامل ہیں۔پردھان منتری کوشل کیندر(پی ایم کے کے) پلیٹ فارم کو ہر اسپتال میں آروکیہ متر کی تربیت اور اسے سرٹیفکیٹ دینے کے لئے استعمال کیاجائے گا۔ این ایس ڈی سی ہیلتھ سیکٹر اسکل کونسل(ایچ ایس ایس سی) کے ذریعہ تربیتی مواد تیار کررہا ہے اور وہ تمام ریاستوں کے پی ا یم کے کے ایس کو تربیت فراہم کرےگا۔مستقبل میں این ایس ڈی سی کے پلیٹ فارم کو آروکیہ میترا کے علاوہ عملے کی صلاحیت سازی کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔ اس سے صلاحیت سازی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر مدد ملے گی۔