نئی دہلی، ریلوے کے ملازمین کا بے مثا ل رویہ ، ذہنی چوکسی. لگن اور فرض کی انجام دہی کے تئیں ا نکا مخلصانہ رویہ ا ن کے دوسرے ساتھیوں کے لئے بار بار ایک مثا ل کا سبب بنا ہے۔ چھ مئی 2018کو ناگپور کے انجن کے ڈرائیور جناب ڈی ایل برہمے نے تالنی نے دھمن گاؤں کے درمیان ٹرین نمبر 12810 ہواڑہ-چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کے انجن نمبر (ایس آر سی /ڈبلیو اے پی -4) سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے ایمرجنسی بریکوں کا استعمال کیا اور آگ بجھانے کے لئے فائر اسٹنگیوشر سے کام لیا اور اس طرح ایک بڑے امکانی حادثہ کو ٹال دیا اور بہت سے لوگوں کی جان بچالی۔ یہ ٹرین انجن کی تبدیلی کے ساتھ ممبئی کی طرف اپنے سفر پر روانہ ہوگئی۔ نہ کوئی جانی نقصان ہوا اور نہ کسی مسافر کو چوٹ پہنچی۔ ریل سیفٹی کمشنر (سینٹرل سرکل) کی سطح پر اعلی سطح کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اس عمل کے دوران اسسٹنٹ ڈرائیور جناب ایس کے وشواکرما معمول کے مطابق انجن کا معائنہ کررہے تھے ۔ اس عمل کے دوران وہ اتفاقاً ٹرین سے نیچے گر پڑے۔ انہیں ایک ایمبولینس کے ذریعہ فوراً اسپتال روانہ کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔ جناب وشوکرما نے اپنے فرض کو انجام دیتے ہوئے اپنی جان دے دی اور اس طرح سینکڑوں مسافروں کی جان بچائی اور ایک بڑا حادثہ ہونے سے ٹال دیا۔ ناگپوراور سینٹرل ریلوے کے ہر ڈویژن میں ایک تعزیتی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جہاں انجن کے نائب ڈرائیور جناب ایس کے وشوکرما کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
ہم ریلوے کے ہر ملازم کے اس طرح کے جذبے کو سلام کرتے ہیں جو مسافروں کے تحفظ اور ان کے محفوظ سفر کے لئے کسی قربانی سے گریز نہیں کرتے۔ ہندستانی ریلوے درحقیقت قوم کی لائف لائن کا کام انجام دیتا ہے۔