نئیدہلی۔ انسانی وسائل کی ترقی وفروغ کے وزیر جناب رمیش پوکھریال’نِشنک‘ نے آج نئی دلّی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سائنس ، ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (این آئی ٹی ایس ای آر ) کی بارہویں میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، شیوپور، کے ڈائرکٹر حضرات نیز ان اداروں کے بورڈ آف گورنر کے صدر نشین حضرات نے بھی شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران اداروں کی کارکردگی اور اعلیٰ تعلیمی معیارات کو بہتر سے بہتر بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیالکیا گیا۔ درکار اساتذہ ، بھرتی سے متعلق قواعد وضوابط سمیت ملازمین کی خدمات کےحالات ، طلبا اور عملے کی فلاح وبہبود ، ریزرو یشن سے متعلق معاملات، ٹیوشن فیس اور سی ایس اے بی-2018 اور 2019، سی سی ایم ٹی-2018 اور2019، ڈی اے ایس اے-2017 اور2018 پر مبنی رپورٹوں پر بھی غور وفکر کیا گیا۔
صنعتکاری ترقیات ، انجینئرنگ تعلیم کو اُبھرتے ہوئے رجحانات سے منسلک کرنے، خصوصی شعبوں کی شناخت ، تحقیقی پیداواریت وغیرہ اور پلاسٹک سے مبرا مہم چلانے فِٹ انڈیا تحریک، جل شکتی ابھیان، ایک طالب علم ایک درخت جیسے موضوعات پر بھی مشتمل ایجنڈا زیر غور لایا گیا اور اسے ادارہ جاتی سطح پر نافذ کرنے کی بات کی گئی۔
این آئی ٹی اور آئی آئی ای ایس ٹی اداروں کی درجہ بندیوں کو بہتر بنانے این آئی ٹی تھنک ٹینک کمیٹی کی رپورٹ بھی زیر غور لائی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں سہ ماہی میٹنگوں کا اہتمام کیا جاتا رہے تاکہ این آئی ٹی کا صحیح تجزیہ ممکن ہو۔ تبادلہ خیال کے دوران اساتذہ کی قلت پر بطور خاص توجہ مرکوز کی گئی اور این آئی ٹی اداروں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے یہاں بھرتی کے عمل کو مہمیز کریں تاکہ درجہ بندی میں اضافہ ہو اور اس پر برعکس اثرات مرتب نہ ہوں۔
کونسل کی میٹنگ میں درج ذیل فیصلے کیے گئے:
- دسمبر 2019 تک اساتذہ کی تقریباً 2200 اسامیوں کو پُر کرنے کیلئے تقرر مہم شروع کرنا۔
- کچھ اداروں کی طرف سے اجاگر کیے گئے معاملات کی مزید جانچ کے بعد اساتذہ کے تقرر کیلئے ان کے عہدے کی مدت کے ریکارڈ کے نظام پر عمل درآمد کیلئے اصولی طور پر منظوری۔
- زلزلے کو جھیل سکنے والے ڈھانچوں جیسے توجہ طلب میدانوں میں دیرتک کام کرتے رہنے والے ادارو ں کی تعمیر: زیر زمین پانی کی دستیابی کا تخمینہ، مصنوعی ذہانت ، ٹیکنالوجی میں اخلاقیات کے شعبے میں تحقیق ، مصنوعی ذہانت اور انسانوں کیلئے روبوٹکس میں تحقیق، کچرے کو دوبارہ استعمال کرنے کے لائق بنانے کیلئے ٹیکنالوجی تیار کرنا تاکہ اسے فائدے مند طریقے سے استعمال کیا جاسکے۔ دیرپا کوششوں اور توجہ کیلئے سائبر سیکوریٹی ، قدرتی آفات سے مزاحمت ، شہروں میں امکانی خطرات میں کمی لانا، فضائی خدمات ، سماجی و ماحولیاتی نظام میں مزاحمت، روایتی اور غیرروایتی مواصلاتی میڈیا میں بلاک چین ٹیکنالوجی ، ڈیجیٹل مینوفیکچرنگ اور آئی آئی او ٹی ، شمسی حرارت وغیرہ۔
- اساتذہ کے تقررسے متعلق ضابطوں میں تفریق سے متعلق نگراں کمیٹی کی سفارشات کو بھی تسلیم کیا گیا۔
- کونسل نے این آئی ٹی اور آئی آئی ای ایس ٹی میں جہاں درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبائل / پی ایچ ایم ٹیک طلباء کے لئے ٹیوشن فیس معاف نہیں ہے وہاں اُن کے لئے ٹیوشن فیس معاف کرنا۔
ان میں سے کچھ معاملات جن پر مزید تبادلہ خیال یا جانچ پڑتال ہونی ہے ،انہیں یا تو کونسل کی قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا ہے یا ایم ایچ آر ڈی کی سطح پر ان کا جائزہ لینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔