نئی دہلی، انڈمان نکوبار کمان نے 8؍اکتوبر 2018 کو اپنا یوم تاسیس منایا۔ ہندوستانی مسلح افواج کی اس واحد مشترکہ سرویسیز آپریشنل کمانڈ نے اپنایوم تاسیس پچھلے 2 دنوں میں کئی پروگرام منعقد کرکے منایا۔ ان میں فوجوں کے ساتھ بڑاکھانا، مختلف قسم کی دوڑیں اور میڈیا کے ساتھ رابطہ شامل تھا۔ انڈمان نکوبار کمان کے کمانڈر ان چیف وائس ایڈمرل بمل ورما، اے وی ایس ایم نے آئی این ایس اُتکروش میں پریڈکا معائنہ کیا اور پچھلے ایک سال کے دوران ہندوستانی ساحلی محافظ دستے، بحری جہازوں کی مرمت کے کارخانے اور 15 اے ایس ایس اے ایم کو بہترین کارکردگی کے لئے یونٹ کی سطح کے توصیف نامے پیش کئے۔ کمانڈر ان چیف نے اپنے خطاب میں کمان کے مقاصد کے حصول میں تمام افراد کی طرف سے دکھائی جانے والی پیشہ ورانہ مہارت اور صلاحیت کی تعریف کی۔ ایڈمرل موصوف نے بتایا کہ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل متعدد اہم پروجیکٹ چل رہے ہیں اور انجینئر ریجمنٹ، ایل سی یوز ، ایف ڈی این-2، بی ایم پیز اور ٹی اے بی این جیسے اثاثوں کی شمولیت سے کمان کی کارروائی کرنے کی صلاحیتوں میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔ انہوں نے اس سال کے دوران ہندوستانی سمندری علاقے کے ملکوں کی بحری افواج کے ساتھ ڈی اے این ایکس کامیاب مشقوں اور ملن اور کارپیٹس جیسے پروگراموں کیلئے تمام فوجیوں کی تعریف کی۔
کمانڈر اِن چیف نے تمام شاخوں کی طرف سے سول حکام کی مدد کا خاص طور پر ذکر کیا، جہاں 18 مریضوں کو بچا کر نکالا گیا اور انہوں نے ایم وی سوراج دیپ میں پانی بھرنے کے واقعے میں سمندر سے 348 جانوں کو بچانے میں ساحلی محافظوں کے جہاز ارونا آصف علی کے رول کی تعریف کی۔انہوں نے آبنائے کیمپبیل میں آئی این ایس کردیپ اور ساحلی محافظوں کی طرف سے لوگوں کی مدد کی کوششوں کی تعریف کی ، جو انہوں نے قبائلی اور مقامی بچوں کے لئے اسکول کھول کر کی ہے۔ لوگوں کی مدد کے سلسلے میں دیگر خدمات میں دوردراز کے علاقوں میں کئی طرح کے علاج والے طبی کیمپ قائم کرنااور آزادی کے جذبے کے ساتھ دوڑنے کا کام بھی شامل تھا۔ جس کے تحت ان کی دوڑ کے راستے میں پڑنےوالے 19 اسکولوں کو اس بات پر آمادہ کرنا تھا کہ وہ ایک درخت کو اپنانے کا پروگرام شروع کریں اور جزیروں کو پلاسٹک سے آزاد کریں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آنے والے سال میں آئی این ایس شِب پور کو اڑان اسکیم کے لئے فراہم کیا جائے گا تاکہ جزائر کے دوردراز کے علاقوں کو آپس میں ملایا جا سکے۔ کمان کی طرف سے تمام رہائشی علاقوں میں الگ کئے گئےکچرے کے بندوبست کے ذریعے ماحولیات کا تحفظ کرنےکاکام انجام دیا گیا اور کمانڈر ان چیف نے اس کام کی بھی تعریف کی۔