16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

انڈمان نکوبار کمان یوگا کے بین الاقوامی دن کے موقع پر سدھ گوروکا ساتھ دے گی

Urdu News

نئیدہلی: انڈمان  اور نکوبار کمان (اے این سی ) یوگا کے بین الاقوامی دن کی تقریب منانے  کے لئے  ایشا فاؤنڈیشن کے بانی  سدھ گورو کا  ساتھ     دے گی ۔تقریبات کے علاوہ  20  اور 21  جو ن  2019  کو بیر چ  گنج  ،  منی بے  اور آئی این ایس ات کروش   میں مختلف  کلسٹروں  میں   یوگا کے  اجلاس  بھی ہوں  گے۔ آخری دن یعنی  21  جو ن  2019  کو  سدھ گورو   بھارتی  بحریہ کے  فلوٹنگ  ڈوک   ( ایف ڈی این  :2) پر یوگا اجلاس  کی قیادت  کریں  گے ۔ انڈمان نکوبار کمان کے کمانڈر ان چیف  وائس  ایڈ مرل  بمل ورما  ،  اے وی ایس  ایم   ،  اے ڈی سی بھارتی فوج  بحریہ  ،فضائیہ ، کوسٹل  گارڈ کے سینئیرافسران اور ان کے افراد  خاندان کے ساتھ اس تقریب  میں شرکت کریں  گے۔ تقریب کے دونوں  دن  800 سے زیادہ  افراد اور ان کے خاندان والوں  کے ان  تقریبا ت  میں  شرکت کرنے کی امید ہے۔  یوگا سکھانے والوں  کو آیوش  طریق کار کے تحت   تربیت  دینے کی غرض سے   منی  بے میں    10سے  16  جون  2019  تک ایک یوگا کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا  تاکہ  اے این سی کے تمام متعلقہ افراد  مختلف  مقامات  پر یوگا کے  آزادانہ  اجلاس  کرسکیں  ۔ امید ہےکہ سدھ گورو 20 جون  2019  کو  پورٹ  بلیئر  پہنچیں  گے اور 22  جون  2019  کو  وہاں سے روانہ ہوجائیں گے۔ اپنے  دورے کے موقع  پر سدھ گورو اعضا  کا عطیہ دینے والے کمان کے   افراد  کی  عزت  افزائی کریں گے اور وہ  اے این سی کے  افراد  اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ بات چیت کریں  گے۔ گفتگو کے دوران  بہت سے موضوعات  زیر غور آئیں گے ، جن میں  ڈیوٹی پر موجود  وردی  پوش  مردوں  اور خواتین کو  درپیش  ذاتی اور پیشہ ورانہ  مسائل   شامل ہیں  ۔ اس  بات پرزور دیا جائے  گا کہ یوگا کے ذریعہ  انتہائی درکار توازن اور طاقت  کو کس طرح بحال  کیا جائے ،جس سے مسلح افواج کو  امن اور لڑائی دونوں مواقع پر اپنی بہترین  صلاحیت کے اظہار کا موقع ملے ۔ سدھ گورو نے اپنے دورے سے  پہلے  کہا ہے :’’  انڈمان نکوبار جزائر  انتہائی دوردراز اور دشوار گزار علاقوں میں شامل ہے ۔فوج  کی تینوں  شاخوں  کی  کمان کی قوم  کی سالمیت   کی حفاظت  کرنے کی  کوشش صحیح  معنیٰ میں قابل تعریف  ہے۔  ان  فوجیوں کو  یوگا کے ہتھیاروں  سے لیس   کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ ان کے اندر تبدیلی آسکے ۔‘‘

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More