نئی دلّی: انڈین ریونیو سروس ( کسٹم اینڈ مرکزی آبکاری) کے 68 ویں بیچ کے پروبیشنروں کے ایک گروپ نے آج ( 30 اگست ، 2018 )کو راشٹر پتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند سے ملاقات کی ۔
صدر جمہوریہ ہند نے پروبیشنروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدیوں سے ٹیکس حکمرانی کی بنیاد رہاہے ہیں ۔ قدیم زمانے میں حکمرانوں اوربادشاہوں کو پرکھنے کی کسوٹی ان کے ذریعہ نافذ کئے گئے ٹیکس کے نظام کی نوعیت ہوتی تھی ۔ کسی بھی ملک کا ٹیکس کا ڈھانچہ فقط با صلاحیت ، ایماندارانہ اور مساویانہ خصوصایت کاحامل ہونا چاہئیے ۔ ایڈمنسٹریٹر کے طورپر انڈین ریونیو سروس افسران کا بنیادی فرض یہ بنتا ہے کہ ہمارے ملک کے ٹیکس وسائل ایسے ہوں جو قومی ترقیات کے لئے در کار سرمائے کی ضروریات کی تکمیل کرتے ہوں ۔ خواہ یہ دیہی اور شہری علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہو ، اسکولوں اور اسپتالوں کی فراہمی ہو ، یا پھر دفاعی اور سلامتی اداروں کی تعمیر ہو ، انہیں اپنے فرائض کی تکمیل اس انداز سے کرنی چاہئیے کہ ایمان دار ٹیکس دہندگان کو کم سے کم زحمت ہو اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی ادائیگی عمل میں آئے ۔
صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ 2017 میں حکومت نے گڈس اینڈ سروسز ٹیکس ( جی ایس ٹی ) نافذ کیا تھا ، یہ ملک میں اپنی نوعیت کی جامع ٹیکس اصلاح ہے ۔ یہ بھارتی مالیہ خدمات ( کسٹم اور مرکزی آبکای ) کے عملے کی ذمہ داری تھی کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ یہ زبردست اصلاح ملک بھر میں نافذ کی جا سکے اور ٹیکس دہندگان کو نئے ٹیکس نظام کے بارے میں معقول اور وفر جانکاری اور آگاہی فراہم ہو ۔یہ امر تسلی کا باعث ہے کہ جی ایس ٹی کا نفاذ کامیابی کے ساتھ عمل میں آ چکاہے اور یہ افزوں طور پر ترقی پذیر ٹیکس ڈھانچے کی شکل لے چکا ہے اور اس سے معیشت اور ایماندار ٹیکس دہندہ دونوں کو فائدہ ہو گا ۔