نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے آج صنعت پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور ملک میں کھیلوں کو فروغ دیں۔ انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی اچھی کارکردگی پراظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اگلی بار اس سے بھی اوربہتر مقصد حاصل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی اپنے عظیم ملک کے شمال مشرقی خطے کا دورہ کرتے ہیں تو وہ توانائی اور ےتقویت محسوس کرتے ہیں۔ تمام آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کو ہندوستان کے تاج میں چمکتے ہوئے جوہرات قرار دیتے ہوئے ، انہوں نے پہاڑیوں کی قدرتی خوبصورتی اور سکون کو یہاں کے لوگوں کی گرمیجوشی کے ساتھ ایک یادگار تجربہ قرار دیا۔
نائب صدر جمہوریہ نے، جو شمال مشرقی ریاستوں کے آٹھ روزہ دورے پر ہیں،منی پور سے کامیابی حاصل کرنے والوں کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کی جنہوں نے اپنے اپنے شعبوں میں کامیابیوں کے علم کھڑے کئے ہے۔ امپھال میں راج بھون میں منعقدہ تقریب میں موجود افراد میں اولمپینس، ادبی اور ثقافتی شخصیات،ہنر مند افراد اور اساتذہ شامل تھے۔ جناب نائیڈو نے ان کی کامیابیوں کے لیے ان کی ستائش کی اور کہا کہ انہیں ہمیشہ اپنے متعلقہ شعبوں میں بہترین کارکردگی کا ہدف رکھنا چاہیے۔
بات چیت کے دوران، ہندوستان کی باکسنگ لیجنڈمحترمہ ایم سی میری کوم نے نائب صدر جمہوریہ کو باکسنگ کے دستانے کا ایک جوڑا پیش کیا۔ شری نائیڈو نے دستانے پہننے کے بعد ہلکی آواز میں کہا ، ’’یہ میری حفاظت کے لیے ہیں‘‘۔
منی پور کو ہندوستان میں کھیلوں کا پاور ہاؤس قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ چھوٹی سی ریاست اس وقت راہنمائی کرتی ہے جب کھیلوں میں قوم کی شان بڑھانے کی بات آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ، ’’درحقیقت ،منی پور کے اولمپینز نے ریاست اور قوم کا سر واقعی فخر سے بلندکیا ہے‘‘۔
ہندوستان کے پرچم کو بلند رکھنے کے لیے ریاست سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ”آپ رول ماڈل بھی ہیں اور ملک بھر میں کھیلوں کے ہزاروں خواہشمند افراد کے لیے ترغیب کا سرچشمہ بھی ہیں“۔
نائب صدر جمہوریہ نے حالیہ ٹوکیو اولمپکس کے دوران ہندوستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں اگلی بار اس سے بھی بہتر مقصد حاصل کرنا چاہیے۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ ریاستی اور مرکزی حکومت، کھیلوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کوششیں کر رہی ہے، انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور کھیلوں کو فروغ دیں۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ گاؤں کی سطح تک کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ اور تربیتی سہولیات بنائیں۔