نئی دہلی۔؛ چنئی کے انا یونیورسٹی کیمپس میں منعقدہ انڈیا انٹرنیشنل سائنس میلہ کے دوسرے دن سب سے بڑے حیاتیات سبق کے لیے عالمی گنیز رکارڈ عمل میں آیا۔ ایک ہزار 49 طلبا نے اس رکارڈ توڑ اجلاس میں شرکت کی۔ سب سے بڑے بایولوجی لیسن کا افتتاح کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ سائنس کی حوصلہ افزائی وزیر اعظم نریندر مودی کا ویژن ہے اور حکومت ہند نے اس سلسلے میں کئی پروگرام شروع کیے ہیں۔ انہوں نے سی وی رمن کے بارے میں بتایا کہ کس طرح انہوں نے نوبیل انعام حاصل کیا تھا اور ایسا کرنے والے وہ پہلے ہندوستانی تھے۔
سال 2015 سے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول کا عالمی ریکارڈ کی کوشش کا حصہ رہا ہے جس سے عوامی شرکت کے باعث سائنس کی مقبولیت اور حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ آئی آئی ایس ایف 2015 میں طلبا نے دلی کے آئی آئی ٹی اے میں دنیا کے سب سے بڑے سائنس سبق کے لیے گنیز عالمی رکارڈ بنایا تھا۔ دلی میں واقع پوسا کے نیشنل فزیکل لیباریٹری میں منعقدہ آئی آئ ایس ایف 2016 میں نوبیل انعام یافتہ البرٹ آئنسٹین کی طرح پوشاک پہن کر 550 طلبا نے سب سے بڑے اجلاس کے لیے عالمی رکارڈ بنانے کی کوشش کی۔ آئی آئی ایس ایف چنئی 2017 میں جو عالمی رکارڈ بناہے اس میں درجہ نو اور دس کے طلبا نے حصہ لیا۔ 20 مقامی اسکولوں کے طلبا نے اس تقریب میں شرکت کی۔ بایولوجی لیسن شنکر سینئر سکینڈری اسکول کی محترمہ لکشمی پربھو نے پیش کیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے طلبا کو مبارک باد پیش کی اور نئے گنیز عالمی رکارڈ بنانے پر فخر کا محسوس کیا۔