نئی دہلی: نیو منگلور کے ساحل سے دور سمندر میں لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش اور بچاؤ کی جاری کوششوں کو مستحکم کرتے ہوئے ہندوستانی بحریہ نے خصوصی آلات اور بحری غوطہ خوروں کا استعمال کے ساتھ 16 اپریل 2021 کو گہرے سمندرمیں غوطہ خوری کی کارروائی کیلئے خصوصی ڈائیونگ سپورٹ جہاز – آئی این ایس نیرکشک کی خدمات حاصل کیں۔ یہ جہاز اسی دن تین لاشیں بر آمد کرنے میں کامیاب رہا جنہیں 17 اپریل 2021 کو نیو منگلور کے مقامی حکام کے حوالے کردیا گیا۔ باقی چھ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے لئے علاقے میں یہ جہاز پانی کے اندر تلاش کی مہم کے اگلے مرحلے میں مصروف عمل ہے۔ گوا کے بحریہ کے ہوائی اڈے سے بحریہ کے طیاروں کے ساتھ ہندوستانی بحریہ کے جہاز سبھدر اور تلنگچنگ کو 14 اپریل 2021 سے لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش اور بچاؤ کی مہم میں لگا رکھا گیا تھا۔ 13 اپریل 2021 کو نیو منگلور سے 41 سمندری میل کی دوری پر مغرب میں ہندستانی ماہی گیر کشتی رباہ سنگاپور کے رجسٹرڈ جہاز ایم وی اے پی ایل لی ہیور کے ساتھ ٹکرا گئی تھی۔ ماہی گیری کے جہاز پر سوار عملے کے 14 اراکین میں سے دو ارکان کو ایم وی اے پی ایل لی ہاورے کے ماسٹر نےفوری طور پر بچا لیا تھا۔ اس کے بعد تلاش کے دوران تین لاشیں بھی برآمد کی گئیں۔
حکومت ریاست تمل ناڈو کے فشریز کے محکمے کی اس درخواست پر کہ پانی کے اندر تلاشی کی کاروائی کی جائے، ہندوستانی بحری کے جہاز نِرکشک کو جو ایک خصوصی ڈائیونگ سپورٹ جہاز ہے 15 اپریل 2021 کو تعینات کیا گیا تاکہ ڈوبی کشتی کے اندر باقی پھنسے ہوئے جہاز کے عملے کی تلاش کی جا سکے۔ (اس علاقے کی گہرائی تقریبا 130میٹرسے 200 میٹر ہے)۔ جہاز پر سوار غوطہ خور ٹیم نے 16 اپریل کو ڈوبتی کشتی کو کامیابی کے ساتھ تلاش کر لیا اور تین لاشیں برآمد کیں۔
جہاز چھ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش جاری رکھنے کے لئے اس علاقے میں لوٹ آیا ہے۔