نئی دہلی: بھارتی بحریہ کی جنوبی بحری کمان کے جہاز آئی این ایس شاردل 27 مئی 2021 کو 80 میٹرک ٹن قیق طبی آکسیجن کے آئی ایس او کنٹینروں کو اتارنے کیلئے کوچی میں داخل ہوا۔
بھارتی بحریہ کے ذریعے کووڈ 19 کے خلاف ملک کی لڑائی کا ساتھ دینے کیلئے مختلف ملکوں سے طبی آکسیجن سے بھرے کرایوجینک کنٹینروں کو لانے اور متعلقہ طبی ساز وسامان کے نقل وحمل کیلئے آپریشن سمندر سیتو –II شروع کیا گیا تھا۔ آپریشن سمندر سیتوIIکے لئے بھارتی بحریہ کے تباہ کرنے والے فریگیٹ ،ٹینکر اور جہازوں سمیت اگلی صف کے جنگی جہازوں کی تعیناتی بھارت سرکار اور بھارتی بحریہ کے ذریعے ملک میں آکسیجن کی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے کی جارہی متعدد کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔
اس آپریشن میں آئی این ایس شاردل نے کویت اور یو اے ای سے 11 بین الاقوامی معیارات کے ادارے (آئی ایس او) کنٹینروں، دو سیمی ٹریلروں اور 1200 آکسیجن سلینڈروں سمیت 270 میٹرک ٹن رقیق طبی آکسیجن لی۔ یہ جہاز 25 مئی 2021 کو نیو منگلور بندرگاہ پر پہنچا اور سات آئی ایس او کنٹینروں ، دو سیمی ٹریلروں اور 1200 آکسیجن سلینڈروں سمیت 190 میٹرک ٹن رقیق طبی آکسیجن کو اتارا۔
زمین ، سمندر اور فضا میں چلائی جانے والی مہموں کیلئے فوجیوں، بکتر بند ٹینکروں، گاڑیوں اور جنگی سامان کو لے جانے میں اہل جہاز آئی این ایس شاردل ایک کثیر رخی پلیٹ فارم ہے جو انسانی امداد اور آفات راحت کارروائیوں کو شروع کرنے میں بھی اہل ہے۔ کوچی میں واقع بھارتیہ بحریہ کے پہلے ٹریننگ اسکوارڈرن سے جڑے اس جہاز نے حال کے دنوں میں بھارتی بحریہ کے ذریعے کئی انسانی راحتی کارروائیوں میں سرگرم طور سے حصہ لیا ہے۔ ان میں مارچ 2020 میں انسانی امداد کے طور پر اینٹی سیرانانا مڈگاسکر کو 600 میٹرک ٹن چاول کی ٹرانس شپ منٹ اور بھارتی بحریہ کے ذریعے آپریشن سمندر سیتو-1 کے حصے کے طور پر جون 2020 میں کووڈ-19 وبا کی پہلی لہر کے دوران ایران سے 233بھارتی شہریوں کو وطن بھیجنا شامل ہے۔
جہاز آج دو پہر کوچی میں داخل ہوا اور کوچن پورٹ ٹرسٹ کے تحت آئی سی ٹی ٹی ، ولّرپادم میں رُکا۔ آکسیجن کنٹینروں کو بندرگاہ پر اتارا اور کیرل حکومت کو سونپ دیا گیا۔
آپریشن سمندر سیتو-II کے لئے آئی این ایس شاردل کی تعیناتی جنوبی بحری کمان اور بھارتی بحریہ کی عہدبستگی اور عہدبندی کو ظاہر کرتی ہے تاکہ ہر کام ملک کے نام کے جذبے کے مطابق کووڈ19 کے خلاف جنگ میں ہمارے شہریوں کا ساتھ دیا جاسکے۔