17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آئی اے ایس ایس ٹی سائنسدانوں نے زخموں کے لیے ہربل دوائی والی ایک اسمارٹ بینڈیج تیار کی ہے

Urdu News

نئی دہلی، انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس اسٹڈی ان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی اے ایس ایس ٹی) کے سائنسدانوں نے جو کہ بھارت سرکار کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کا ایک خود مختار ادارہ ہے ایک ایسی اسمارٹ بینڈیج تیار کی ہے جو زخم تک دوائی کی ڈوز پہنچا کر اسے ٹھیک کرسکتی ہے۔ یہ اسمارٹ بیڈیج زخم کی شدت کو دیکھتے ہوئے اس کے مطابق دوائی کی ڈوز جاری کرتی ہے۔ اس بیڈیج کو نینو ٹیکنالوجی پر مبنی سوتی پیچ سے بنایا گیا ہے جس میں کپاس اور جوٹ جیسی دیرپا اور سستی اشیا کا استعمال کیا گیا ہے۔

آئی اے ایس ایس ٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر دیویش چودھری کے ذریعے ریسرچ میں جوٹ کے کاربن ڈاٹس کے ساتھ ایک نینو کمپوزٹ ہائیڈوجل کمپیکٹ کپاس پیچ بنایا گیا ہے۔ کاربن ڈاٹس بینڈیج میں لگائی گئی دوا کو رلیف کرنے کے لیے  بنائے گئے ہیں۔ جوٹ کا استعمال پہلی مرتبہ فلوروسینٹ کاربن ڈاٹس کو باہم مربوط کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اور پانی کا استعمال پھیلاؤ دینے والے ذریعے کے طور پر کیا گیا ہے۔ بینڈیج میں استعمال شدہ ہربل دوا میں خاص طور پر نیم کی پتیوں کے عرق (آزادر چتین ڈکا) کے طور پر خاص طور پر کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر دویش چودھری کے گروپ نے اس سے پہلے ایک کمپیکٹ کاٹن پیچ تیار کیا تھا جس کے نتائج زخم کو بھرنے میں بہترین ثابت ہوئے تھے۔ لیکن کیونکہ اس میں زخم تک دوا کی مقدار کو کنٹرول کرنے کا کوئی  طریقہ نہیں اپنایا گیا تھا اس لیے یہ پوری طرح مفید ثابت نہیں ہوئی۔ موجودہ  بینڈیج میں انھوں نے روئی کے پیچ کے ذریعے دوا رلیف کرنے پر کنٹرول کا انتظام کرلیا ہے اس لیے یہ زخم کی ڈریسنگ کی ایک اسمارٹ بینڈیج بن گئی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More