نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ آتم نربھر بھارت کا تعلق مقدار اور معیار دونسں سے ہے۔ وہ پیمائش سے متعلق قومی اجلاس 2021 کے موقعے پر اظہار خیال کر رہے تھے جہاں انہوں نے بالکل صحیح وقت بتانے والی قومی ایٹمی گھڑی اور بھارتیہ نردیشک درویہ پرنالی کو قوم کے نام وقف کیا اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج ماحولیاتی معیارات سے متعلق قومی لیباریٹری کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم نے کہا ’’ہمارا مقصد محض بھارتی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں بھر دینا نہیں ہے ۔ ہم لوگوں کے دل چیتنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارتی مصنوعات کی عالمی سطح پر مانگ اور قبولیت ہو۔ ‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ کئی دہائیوں تک بھارت معیار اور پیمائش کے لیے غیرملکی معیارات پر منحصر تھا۔ لیکن بھارت کی رفتار ، ترقی، شبیہ اور طاقت اب ہمارے اپنے معیارات سے طے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میٹرولوجی جو پیمائش کا علم ہے اس سے کسی سائنسی حصولیابی کی بنیاد بھی طے ہوتی ہے۔ تحقیق کا کوئی بھی کام بڑے پیمانے پر پیمائش کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ یہاں تک کہ ہماری حصولیابیاں بھی کچھ حد تک پیمائش پر منحصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی ملک کا اعتبار اس کی میٹرولوجی کے قابل اعتبار ہونے پر منحصر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میٹرولوجی ایک آئینے کی طرح ہے جو دنیا میں ہماری شبیہ کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خود کفیل بھارت کی کامیابی کا نشانہ مقدار اور معیار پر مشتمل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر اس صارف کا دل جیتا جائے جو بھارتی مصنوعات خریدتا ہے ، نہ کہ دنیا کو بھارتی مصنوعات سے بھر دیا جائے۔ انہوں نے اس یقین دہانی پر زور دیا کہ بھارت میں تیار کی گئی مصنوعات نہ صرف عالمی مانگ کو پورا کریں بلکہ انہیں عالمی سطح پر تسلیم بھی کیا جائے۔ جناب مودی نے کہا ’’ہمیں برانڈ انڈیا کو معیار اور اعتبار کے ستونوں پر مستحکم بنانا ہے۔ ‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتیہ نردیشک درویہ کو آج قوم کے نام وقف کیا گیا ہے جس سے صنعت کو بھاری دھاتوں ، جراثیم کش دواؤں ، دوا سازی اور کپڑے کی صنعت جیسے شعبوں میں ایک سرٹیفکیٹ یافتہ حوالہ جاتی میٹریل نظام تیار کر کے مدد دینی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صنعت ضابطوں پر مبنی طریقِ کار کے بجائے اب صارفین پر توجہ دینے والے نظریے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن نئے معیارات کے ساتھ ملک بھر کے اضلاع میں مقامی مصنوعات تک عالمی شناخت لانے کی ایک مہم چلائی جا رہی ہے، جو ہمارے ایم ایس ایم ای شعبے کے لیے خاص طور پر فائدے مند ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی معیارات پر عمل کرنے سے بھارت آنے والی غیرملکی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر مدد ملے گی جس سے مقامی سپلائی چین دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نئے معیارات کے ساتھ برآمدات اور درآمدات دونوں کے معیار کی یقین دہانی ہوگی۔ اس سے بھارت کے عام صارفین کو معیاری اشیا فراہم ہوگی اور برآمد کاروں کو درپیش پریشانیاں کم ہوں گی۔