نئی دہلی۔ ٹکسٹائل اور اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزیر محترمہ اسمتری زوبن ایرانی نے کہا ہے کہ جو جی ایس ٹی کے ذریعہ رسمی معیشت میں آنا چاہتے ہیں انہیں کوئی پریشان نہیں کرسکتا ۔ ’’جی ایس ٹی – شمولیت والی ترقی کا ایک آلہ ‘‘ کے موضوع پر آج احمدآباد منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ ماضی میں لین دین کی جانچ اس نظام کے تحت نہیں کی جاتی تھی ۔ ایماندار ہونے کے لیے کوئی سزا نہیں ہوگی ۔
محترمہ ایرانی نے کہا کہ اگر حکومتی ادارے یا افسر ماضی کے لین دین کے بارے میں پوچھیں گے یا کسی کو پریشان کرتے ہیں تو ان کے خلاف براہ راست کاروائی کی جائے گی وزیر موصوفہ نے تاجروں اور کارباریوں سے کہا کہ اگر ایسا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو وہ اس جانب ارکان پارلیمنٹ اور مرکزی وزارتوں کی توجہ مبذول کرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی نہ صرف ’گڈ اینڈ سمپل ٹیکس‘ ہے بلکہ ’شفافیت کی جانب ایک بڑا قدم‘ ہے ۔ جی ایس ٹی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ ٹیکس کی ایک منزل ہے اور ’ٹیکس کریڈٹ‘ کے پیسے واپس کر تی ہے ۔
محترمہ ایرانی نے کہا جی ایس ٹی کا نفاذ ایک تاریخ ساز واقعہ ہے اور ہمیں اس تاریخ ساز واقعہ کا مشاہدہ کرنے پر فخر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں اس کے کامیاب نفاذ کے لیے جی ایس ٹی کونسل میں ایک پلیٹ فارم پر آئے ۔
وزیر موصوفہ نے کہا کہ اگر نظام شفاف اور سادہ ہو تو کوئی ٹیکس چور نہیں ہونا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تبدیلی ہے جسے مرکزی حکومت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں لائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ’’حکومت نے اپنے تین برسوں میں جن دھن یوجنا، مدرا یوجنا، براہ راست ٹرانسفرکے فوائد وغیر ہ کے ذریعہ نظام کو مزید سادہ اور شفاف بنانے کی غرض سے کئی غریب پروراقدامات کئے ہیں ۔‘‘
محترمہ ایرانی نے دیگر سرکاری افسران کے ہمراہ تاجروں اور کاروباریوں کے سوالات کے جوابات دیے ۔ وزیر موصوفہ انہیں یقین دلایا کہ وہ لوگ جو ایماندار رہنا چاہتے ہیں انہیں فکرمند ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔
حکومت گجرات کےخواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر مملکت محترمہ وادھوانی ، ارکان پارلیمنٹ جناب پریش راول، ڈاکٹر کیرتی سولنکی اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں ۔