نئی دہلی؍ پریس انفورمیشن بیوروکے پرنسپل جنرل جناب گنیشن نے ہندوستان میں رجسٹرڈ اخبارات (آر این آئی) کی سالانہ پبلکشن‘‘پریس ان انڈیا17-2016 وزیر اطلاعات و نشریات نیز کپڑے کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی کو آج یہاں پیش کی۔ اس موقع پر وزارت اطلاعات و نشریات کے سیکریٹری جناب این کے سنہا اوردوسرے اعلیٰ حکام موجود تھے۔
اس موقع پر محترمہ ایرانی نے کہا کہ یہ پبلکشن گزشتہ ایک سال کے دوران ہندوستان میں اخبارات کی صنعت کی پیش رفت کو ظاہر کرنے والا ایک اہم دستاویز ہے ۔ یہ رپورٹ صنعت کی ترقی خصوصاً علاقائی زبان کی پبلکشن کے فروغ کی شکل و صورت کا جامع تجزیہ پیش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل کے اس دور میں یہ کافی اہم ہے اورطلباء برادری کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اس رپورٹ کے ڈیجیٹل اجراء کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے رپورٹ کے اعدادو شمار کو زمرہ کے اعتبارسے مرتب کرنے مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پبلکشن میں علاقائی زبانوں سے متعلق اعدادوشمار کا اس کی ترقی کے تعلق سے تجزیہ کرنا چاہئے۔
اس سال کی رپورٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 17-2016 کے دوران 4007 نئے پبلکشنز درج رجسٹر ہوئے ہیں، جو قبل کے مقابلے میں 3.58 فیصد کی شرح نمو ظاہر کرتے ہیں۔ اس فہرست میں سب سے زیادہ تعداد اترپردیش کی ہے اس کے بعد مہاراشٹر کا نمبر آتا ہے جہاں انگریزی کے بعد سب سےزیادہ ہندی زبان میں پبلکشنز درج رجسٹر ہوئے ہیں۔
پس منظر نامہ
آر این آئی کو پی آر بی ایکٹ 1867 کی دفعہ 19 (جی) کے تحت ہر سال 31 دسمبر تک یا اس سے قبل حکومت کو اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
یہ رپورٹ آر این آئی میں دستیاب اعدادو شمار اور مالی سال 17-2016 کے دوران پورے ملک میں اخبارات اور جرائد کے ذریعے آن لائن داخل کئے گئے سالانہ اسٹیٹمنٹ میں درج تفصیلات کی ترتیب ہے۔پریس اِن انڈیا، ہندوستان میں پرنٹ میڈیا کی حقائق اور رجحانات کے اشارے کی تصویر پیش کرتی ہے۔ اس رپورٹ میں پرنٹ میڈیا ، میڈیا تجزیہ کار اور ریسرچ اسکالر کافی دلچسپی لیتے ہیں۔
17-2016 کے دوران انڈین پریس کی نمایاں جھلکیاں(31 مارچ 2017 تک)
1 | درج رجسٹر اشاعتوں کی مجموعی تعداد
(الف) اخبارات کا زمرہ(روزنامہ، سہ روزہ/ہفتہ میں دوبار شائع ہونے جرائد (ب) جرائد کا زمرہ(جرائد کے دیگرنوعیت) |
: | 1,14,820
16,993 97,827 |
2 | 17-2016 کے درج رجسٹر نئی اشاعتوں کی تعداد | : | 4,007 |
3 | 17-2016 کے دوران موقوف ہوئی اشاعتوں کی تعداد | : | 38 |
4 | گزشتہ سال کے مقابلے مجموعی درج رجسٹراشاعتوں کی نمو کا فیصد | : | 3.58 % |
5 | کسی بھی ہندوستانی زبان(ہندی) میں درج رجسٹر اشاعتوں کی سب سے بڑی تعداد | : | 46,587 |
6 | ہندی(انگریزی) کو چھوڑ کردرج رجسٹر اشاعتوں کی دوسری سب سے بڑی تعداد | : | 14,365 |
7 | سب سے زیادہ درج رجسٹر اشاعتوں کی سب سے بڑی تعداد والی ریاست(اترپردیش) | : | 17,736 |
8 | دوسری سب سے بڑی تعداد میں درج رجسٹر اشاعت والی ریاست (مہاراشٹر) | : | 15,673 |
9 | ایسی اشاعتوں کی تعداد جو سالانہ گوشوارہ پیش کرتی ہیں
(اس تعداد میں1472 متفرق اشاعتیں شامل ہیں) |
: | 31,028 |
10 | 17-2016 کے دوران اشاعتوں کی جانب سے دعویٰ کئے گئے مجموعی سرکولیشن
(الف) ہندی اشاعتیں (ب)انگریزی اشاعتیں (ج)اردو اشاعتیں |
: | 48,80,89,490
23,89,75,773 5,65,77,000 3,24,27,005 |
11 | اشاعتوں کی سب سے بڑی تعداد جو کسی بھی ہندوستانی زبان(ہندی)میں پیش کردہ سالانہ گوشوارہ | : | 15,596 |
12 | اشاعتوں کی دوسری سب سے بڑی تعداد جو کسی بھی زبان (انگریزی) میں پیش کردہ سالانہ گوشوارہ | : | 2,317 |
13 | سب سے بڑا یومیہ سرکولیشن ‘آنند بازار پتریکا’، بنگالی، کولکاتہ | : | 11,16,428 |
14 | دوسرا سب سے بڑا یومیہ انگریزی سرکولیشن‘ٹائمس آف انڈیا’ دہلی | : | 9,56,054 |
15 | سب سے بڑا یومیہ ہندی سرکولیشن‘پنجاب کیسری’ جالندھر | : | 7,14,888 |
16 | سب سے بڑا کثیر الاشاعت یومیہ روزنامہ‘دینک بھاسکر’ ہندی(46 ایڈیشن) | : | 47,36,785 |
17 | دوسرا کیثرالاشاعت روزنامہ:‘ٹائمس آف انڈیا’ انگریزی (33 ایڈیشن) | : | 42,68,703 |
18 | سب سب بڑاشائع ہونے والا جریدہ:‘دی سنڈے ٹائمس آف انڈیا’، انگریز/ہفتہ وار ایڈیشن دہلی | : | 8,35,269 |
19 | ملیالم سب سے زیادہ تعداد میں شائع ہونے والا جریدہ ‘ونیتھا’، ملیالم/پندرہ روزہ ایڈیشن، کوٹایم | : | 6,47,104 |
20 | نام سے متعلق موصولہ مجموعی درخواستیں
(الف) منظور شدہ نام (ب) ایسے نام جن پراجارہ ختم کردیا گیا |
:
: : |
20,555
9,278 6,506 |