نئی دہلی: قبائلی امور کے وزیر جناب ارجن منڈا نے آج نئی دہلی میں ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے ایک حصے کے طور پرآدی پرشکشن پورٹل شروع کیا اور‘‘ ایس ٹی پی آر آئی کے ارکان کے لئے ماسٹر ٹرینر کی صلاحیت سازی کی تربیت’’ کے موضوع پر ایک تین روزہ تربیتی پروگرام کاافتتاح کیا۔قبائلی امور کی وزارت کی سیکریٹری جناب انل کمار جھا ، نائب سکریٹری جناب نول جیت کپور اور نائب سکریٹری محترمہ آر جیا اس موقع پر موجود تھی۔ اس کے علاوہ وزارت کے دوسرے افسران اور ریاستی قبائلی محکموں اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ارکان نے بھی ایک بڑی تعداد میں ورچوئل طریقے سے اس پروگرام میں شرکت کی۔
آدی پرشکشن پورٹل جو وزارت کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے، ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹس (ٹی آر آئیز) کے ذریعہ چلائے گئے تمام تربیتی پروگراموں، وزارت کی مختلف ڈویژنوں، قبائلی طلباء کے تعلیم سے متعلق قومی سوسائٹی(این ای ایس ٹی ایس)،قبائلی امور کی وزارت کے ذریعہ امداد یافتہ ایکسیلنس کا مرکز اور نیشنل ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے لئے ایک مرکزی ریپوزٹری کی حیثیت سے کام کرے گا۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے بتایا کہ حکومت درج فہرست قبیلوں کی سماجی اور اقتصادی حالت کو سدھارنے کے لئے خاص طور پر فکر مند اور پرعظم ہے۔وزیرموصوف نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ‘‘وزیراعظم کے سب کا ساتھ، سب کاوکاس ، سب کا وشواس کے تصور کو حاصل کرنے کے لئے درج فہرست قبائلیوں کی اہم مشکلات اورتشویشات کاازالہ کیاجاناچاہئے۔قبائلی امور کی وزارت قبائلی برادری اوران کے علاقے کی مخصوص ضرورتوں کااعتراف کرتے ہوئے پالیسی اور پروگرام ترتیب دینے کے لئے وقف ہے۔وزارت ان کے تحفظ، تفویض اختیارات اور ترقی کے لئے ایک جامع اور بھرپور نقشہ عمل فراہم کرتی ہے۔
جناب ارجن منڈا نے وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ وزیراعظم کے اس ویژن کو کامیابی اسی صورت میں حاصل ہوسکتی ہے کہ قبائلی برادری کو ان کے حقوق اور اختیارات کے بارے میں بیدار کیاجائے اور ایک مضبوط اور زبردست ادارہ جاتی ڈیلیوری نظام قائم کیاجائے۔ جس کے ذریعہ ضرورت کی چیزیں ان کے دروازوں پر مہیا کرائی جائیں اور کوئی قبائلی کنبہ اس سے محروم نہ رکھاجائے۔
جناب منڈا نے یہ بھی بتایا کہ‘‘ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مختلف متعلقہ افراد، قبائلی برادریوں اور ان کے نمائندوں، اہلکاروں اور نوڈل ایجنسیوں کی بڑے پیمانے پر تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت ہے۔مقامی برادریوں کی مزید تربیت اسی صورت میں ممکن ہے جب بلاک اور ضلع کی سطح پر ماسٹر ٹرینرس دستیاب ہوں’’۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے جناب منڈا نے فرمایا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن کے ایک حصے کے طور پر ہم قبائلیوں کی ہمہ جہت ترقی کے بارے میں غوروفکر کررہے ہیں اور ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی تکمیل کی طرف سے بڑھتے ہوئے اس سلسلے میں کچھ اور پروگرام بھی شروع کئے جارہے ہیں۔ ایس ٹی ٹی آرآئیز کے ماسٹر ٹرینرس کے لئے تین روزہ آن لائن صلاحیت سازی پروگرام ایس ٹی پی آر آئی ارکان کی معلومات کے دائرے کو وسیع کرنے اور قبائلی برادری کی ترقی کو یقینی بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ وزیر موصوف نے بتایا‘‘ تربیتی پروگرام میں تیار کی جانے والی تھیمس کے ذریعہ قبائلی نوجوانوں کی تمام میدانوں میں تعلیم، صحت، تغذیہ، سماجی تحفظ، ذریعہ معاش اور ہنر مندیوں کو ترقی دینے میں مدد ملے گی’’۔جناب ارجن منڈا نے کہا کہ ہماری جمہوری حکومت میں ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ قبائلیوں کو اپنی جمہوریت میں ان کا جائز مقام دلائیں۔ انہوں نے تمام متعلقہ لوگوں سے اپیل کی کہ قبائلی عوام کی زندگیوں میں ایک با معنی تبدیلی پیدا کریں۔
جناب ارجن منڈا نے ‘‘ایس ٹی ٹی آر آئی ارکان کے لئے ماسٹر ٹرینرس کی صلاحیت سازی کی تربیت’’ کے موضوع پرایک تین روزہ تربیتی پروگرام بھی شروع کیا۔ 16 سے 19 جون 2021 تک چلنے والا یہ تین روزہ پروگرام نیشنل ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ٹرائبل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ، حکومت مدھیہ پردیش کے تعاون سے منعقد کیا جارہا ہے۔اس تربیتی پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں آئی ٹی ڈی ایز کے افسران،ضلعی سطح اور بلاک سطح کے ویلفیئر آفیسرز غیر سرکاری تنظیمیں،قبائلی نوجوان، ایس ایچ جی کے ارکان اور سرپنچ حضرات شامل ہیں۔یہ تربیتی پروگرام درج فہرست قبائلیوں کے آئینی حقوق، جی پیز کا مالی اور انتظامی مینجمنٹ، تعلیم ، صحت، تغذیہ، سماجی تحفظ، ذریعہ معاش اور نوجوانوں کی ہنر مندی کی ترقی پر مبنی مرکز اور ریاستی حکومت کے منصوبے،جیسے عنوانات کا احاطہ کرے گا۔
تعارفی کلمات ادا کرتے ہوئے قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب انل کمار جھا نے کہا کہ قبائلیوں کی بہبود کے لئے ان کے علاقوں تک سرکاری منصوبوں کا پہنچائے جانے کی فوری طور پر ضرورت ہے۔سکریٹری موصوف نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ‘‘ پورٹل اور صلاحیت سازی کا پروگرام دونوں ہی اس مقصد کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے’’۔جناب انل کمار جھا نے زور دے کر کہا کہ تربیتی ماڈیولز کو مکمل طور پر فائدے مند بنانے کے لئے انہیں مقامی زبانوں میں تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘آدی پرشکشن پورٹل اجتماعی قسم کا ہوناچاہئے اور اس کی عمل آوری میں پی آرآئیز کے حقیقی تجربوں کی شکل میں تصورات کو شامل کیاجاناچاہئے۔ اس سے پروگرام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی’’۔
آئی آئی پی اے کے ڈائریکٹر جنرل جناب ایس ا ین ترپاٹھی نے کہا کہ آدی پرشکشن وزارت کی مختلف یونٹوں کے تحت جاری بہت سے تربیتی اقدامات، جیسے ٹی آر آئیز، سی او ای ایس، میں نئی تبدیلیاں لائے گا اور بہتر مہارت اور معلومات میں اضافے کے لئے کئے گئے اقدامات کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کرے گا۔یہ پروگرام اس کو آن لائن اور سب لوگوں کے لئے قابل رسائی بناتے ہوئے تربیتی پروگرام کے عمل کو تیز رفتار اور بہتر بنائے گا۔مشترکہ کھلا پلیٹ فارم صارفین کو حقیقی معلومات تک رسائی عطا کرے گا۔
قبائلی امور کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نولجیت کپور نے پورٹل کے اہم خصوصیات کو تفصیل سے بیان کیا، جو اس وزارت، ٹی آر آئی اڈیشہ اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی مشترکہ کوششوں سے تیار کیاگیا ہے۔جوائنٹ سکریٹری محترمہ آر جیا نے تین روزہ تربیتی پروگرام کی تفصیلات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے پروگرام دوسری ریاستوں کے لئے بھی چلائے جائیں گے۔
قبائلی امور کی وزارت کے اقتصادی مشیر جناب شیو سنگھ مینا ،ایم پی کی پرائیویٹ سکریٹری ڈاکٹر پلوی جین، ٹی آر آئی اڈیشہ کے ڈائریکٹر جناب اے بی اوٹا، ٹی آر آئی ایم پی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب نیتی راج،یو این ڈی پی سے جناب سشیل چودھری،این ٹی آر آئی کی خصوصی ڈائریکٹر محترمہ نوپور تیواری اور وزارت اور ریاستی ٹی آر آئیز کے افسران نے اس پروگرام میں شرکت کی۔