نئی دہلی۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے علاوہ ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو آج یہاں آسام کے سیلاب سے متعلق ایک تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔ یہ رپورٹ آسام کے دہلی الیومنی ایسوسی ایشن کی طرف سے تیار کی گئی ہے۔
آسام خطے کے ماہرین تعلیم کی طرف سے شروع کی گئی پہل کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطے خصوصاً آسام، اروناچل پردیش اور منی پور میں سیلاب نے حقیقت میں ایک دائمی صورت اختیار کرلی ہے، جو ہر سال پیش آتی ہے اور جس سے بھاری جانی اور مالی نقصان ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کے حالات سے بار بار بچنے کے لئے ایک سنجیدہ اور جامع مستقبل حکمت عملی کی سخت ضرورت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ شمال مشرقی خطے کی وزارت نے اپنے طور پر پہل کی ہے اور اس نے آسام کی گوہاٹی یونیورسٹی میں پرہم پتر اسٹڈی سینٹر کے قیام میں مدد کی ہے۔ مرکز نے بھی کام کرنا شروع کردیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پہلا بڑا تحقیقاتی مطالعہ گزشتہ چند ماہ کے عرصے میں شروع کردیا گیا ہے، جو سیلاب پر کنٹرول کرنے اور سیلاب کے واقعات کو روکنے کے لئے طور طریقوں سے نمٹتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے بین الاقوامی ماہرین سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں اور انھیں اس پہل میں شامل کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں حکومت شمال مشرقی خطے کے عوام کی سیلاب سے متعلق پریشانیوں کو دور کرنے اور ان کی مشکلات کے وقت مدد کرنے کے لئے ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی-اگست کے مہینے میں مسلسل اور شدید بارش کی وجہ سے زبردست نقصان ہوا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے شمال مشرقی خطے کا دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے ذاتی طور پر آسام، اروناچل اور منی پور کی ریاستوں کی سیلاب کی صورت حال کا جائزہ لیا تھا اور موقع پر بھی دو ہزار کروڑ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے الیومنی ایسوسی ایشن کے ممبروں کو تجویز کیا کہ وہ نیتی آیوگ کے ساتھ بھی اپنے نتائج اور تحقیق شیئر کریں اور تب سے ہی ایک مخصوص نیتی آیوگ فورم شمال مشرقی خطے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ ایک میٹنگ کا اہتمام کریں گے جس میں شمال مشرقی خطے کی وزارت کے سینئر افسروں کی طرف سے تحقیقاتی رپورٹ کی تفتیش پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سیلاب جیسی صورت حال کو روکنے کے لئے ماضی میں کئی متبادل تجویز کئے گئے ہیں۔