16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آفات کے خطرات کو کم کرنے سے متعلق تیسری ہندوستان۔جاپان ورکشاپ نئی دہلی میں منعقد ہوئی

Urdu News

آفات کے خطرات کو کم کرنے سے متعلق تیسری ہندوستان۔جاپان ورکشاپ آج یہاں منعقد ہوئی۔ اس ورکشاپ میں تقریباً 140 مندوبین نے شرکت کی، جن میں ہندوستان اور جاپان کے ماہرین شامل تھے۔ ان ماہرین کا تعلق سرکاری اداروں اعلیٰ تحقیقی اداروں ، شہر کے منتظمین ، آفات کے بندوبست سے متعلق خصوصی ایجنسیوں اور پرائیویٹ سیکٹر کے ماہرین سے تھا۔

حکومت ہند اور جاپان کی حکومت نے آفات کے خطرات کو کم کرنے (ڈی آر آر) کے شعبے میں تعاون کے ایک مفاہمت نامے پر ستمبر 2017 میں دستخط کئے تھے۔ یہ تیسری ہندوستان۔ جاپان ورکشاپ ڈی آر آر کے بارے میں پہلی ہندوستان۔جاپان ورکشاپ کی پیروی میں ہورہی ہے، جو 18-19 مارچ 2018 کو نئی دلی میں منعقد ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ جاپان کے شہر ٹوکیو میں 13 سے 15 اکتوبر 2018 کو منعقدہ دوسری ہندوستان۔جاپان ورکشاپ کے مذاکرات کی پیروی میں بھی یہ تیسری کانفرنس منعقد کی گئی۔ تیسری ورکشاپ منعقد کرنے کا ایک مقصد تحقیقی اداروں، شہروں اور پرائیویٹ سیکٹر میں آفات کے خطرات کو کم کرنے کے شعبے میں تعاون بڑھانا تھا۔

ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم کے ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے کہا کہ ہندوستان اور جاپان دونوں ہی عالمی معیار کے تحقیقی اداروں کے حامل ہیں اور ان کے درمیان تال میل سے تمام سطحوں پر صلاحیت سازی کا کام انجام دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہروں،تحقیقی اداروں اور پرائیویٹ سیکٹر مابین  تعاون کا نتیجہ باہمی فائدے اور طویل مدتی آفات کے خطرات کی کمی کی صورت میں ظاہر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہورہی ہے اور سنڈائی فریم ورک فار ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ایس ایف ڈی آر آر)  کے مقرر کردہ نشانوں کی تکمیل میں ٹھوس تحقیق کے ذریعہ مدد کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان تال میل کو مستحکم کیا جانا چاہئے، خاص طور پر پہلے سے آگاہی دینے کے شعبے، پہلے سے بہتر تعمیر، صلاحیت سازی، سائنس اور ٹکنالوجی کے استعمال اور اداروں کو مستحکم بنانے کے شعبوں میں۔

جاپان کے وفد میں کابینہ دفتر میں پالیسی تعاون کے نائب وزیر جناب آکی ہیرو ناکا مورا، ہندوستان میں متعین جاپان کے سفیر جناب کینجی ہیرا متسو، سرکاری اہلکار، سرکردہ تحقیقی اداروں کے ماہرین اور آفات کے خطرات کو کم کرنے سے متعلق شعبوں میں کرنے والی متعدد پرائیویٹ کمپنیوں کے ماہرین شامل تھے۔

جاپان کے سفیر نے اپنی تقریر میں اس بات کی تعریف کی کہ ورکشاپ ہر چھٹے مہینے بعد منعقد ہوتی ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان ورکشاپوں کے لیے جو موضوعات طے کئے جاتے ہیں، ان کی بڑی اہمیت ہے اور ان کے ذریعہ تحقیقی اداروں کے مابین، شہروں کے مابین اور پرائیویٹ کمپنیوں کے مابین آفات کے خطرات کو کم کرنے کے نقطہ نظر سے تعاون کا سلسلہ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے ڈی آر آر کے سلسلے میں ہر ممکن طریقے پر ہندوستان کو درپیش چیلنجوں میں جاپان کی مسلسل حمایت کا اظہار کیا۔

آفات کے خطرات کو کم کرنے کے بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر کی اسسٹنٹ سکریٹری جنرل  اور سکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ محترمہ مامی میزو ٹوری نے اپنی تقریر میں کہا کہ خطرات دراصل پیچیدہ مسائل کی حیثیت رکھتے ہیں اور کسی ملک یا تنظیم کے پاس اس سوالات کے تمام جوابات موجود نہیں ہیں کہ ہر طرح کی آفت کو کم کرنے کا سب سے بہتر طریقہ کون سا ہے۔ ہندوستان اور جاپان دو ایسے ممالک ہیں جنہوں نے انسانی تاریخ میں بعض سب سے بڑی آفات کا سامنا کیا ہے، لیکن ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مستقبل کے لئے آفات کے بندوبست کے سلسلے میں ٹھوس اقدامات بھی کئے ہیں۔ دونوں ممالک بہت سے معاملات پر یکساں خیالات رکھتے ہیں اور ان کا یہ پختہ عزم ہے کہ ان کی مشترکہ کوششوں سے آفات کے عالمی خطرات کو کم کیا جاسکے گا۔

اس موقع پر الگ سے ڈاکٹر پی کے مشرا نے جاپان کے کابینہ دفتر کے پالیسی کوآرڈینیشن کے نائب وزیر جناب آکی ہیرو ناکامورا سے باہمی بات چیت کی۔ آپسی ملاقات کے دوران دونوں ملکوں نے آفات کے خطرات کو کم کرنے اور اس سلسلے میں ایک مزاحمتی ڈھانچہ تیار کرنے کے شعبے میں باہمی تعاون کے لئے عہد بندی کا اظہار کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More