نئیدہلی۔ آمدنی ٹیکس ایکٹ 1961 (دی ایکٹ) کی دفعہ 286 کے تحت متعلقہ پروجیکٹ کی دفعہ کے سلسلے میں او ای سی ڈی پر مبنی ٹیکس چوری کرنے اور منافع کی منتقلی کے سلسلے میں شناخت کردہ ’’ٹرانسفر پروسیسنگ اور دستاویز بندی بموجب ملک در ملک رپورٹنگ ‘‘ سے متعلق حتمی کارروائی -13 کے لئے حتمی رپورٹ 2015 سفارشات کے نفاذ کے سلسلے میں بھارت کی عہدبستگی کا لحاظ رکھتے ہوئے، جس کے تحت بین الاقوامی گروپ کو ملک در ملک رپورٹ پیش کی جاتی ہے۔ ملک یا کسی خطے میں کسی بین الاقوامی گروپ کی حتمی اصل کمپنی کی طرف سے سی بی سی رپورٹ پیش کی جانی ہے۔ جیسا کہ دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (2) میں وضاحت کی گئی ہے مذکورہ رپورٹ مقررہ تاریخ یا اس سے پہلے پیش کی جانی ہے جس کی وضاحت حساب کتاب کے متعلقہ سال کے لئے آمدنی کے ریٹرن داخل کرنے کیلئے ایکٹ کی دفعہ 139 (1) کے تحت کی گئی ہے۔ مالی سال 17-2016 کے لئے دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (2) کے تحت سی بی سی رپورٹ پیش کرنے کی تاریخ میں 31 مارچ 2018 تک توسیع کردی گئی ہے۔ یہ توسیع سی بی ڈی ٹی کے 2017 کے سرکلر نمبر 26 مورخہ 25 اکتوبر 2017 میں کی گئی ہے۔
دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (4) میں ان مخصوص صورت حالات کی وضاحت کی گئی ہے جن میں مذکورہ رپورٹ بھارت میں مکین کسی بین الاقوامی گروپ کی آئینی کمپنی کی طرف سے بھارت میں پیش کی جائے گی۔
حکومت کے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ بھارت میں قائم بین الاقوامی گروپوں کی آئینی کمپنیوں کو خدشات لاحق ہیں کہ دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (4) کے تحت سی بی سی رپورٹ پیش کرنے کی مقررہ تاریخ بھی 31 مارچ 2018 ہے۔
ان خدشات کو دور کرنے کی خاطر یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (2) کے تحت ہی سی بی سی رپورٹ پیش کیے جانے کی تاریخ 31 مارچ 2018 ہے نہ کہ مذکورہ دفعہ کی ذیلی دفعہ (4) کے تحت ۔
یہ مزید کہا گیا ہے کہ مالی بل 2018 (لوک سبھا سے منظور شدہ) میں تجویز رکھی گئی ہے کہ دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (4) کے تحت سی بی سی رپورٹ 31 مارچ 2018 کی مقررہ تاریخ کو خاص طور پر بیان کیا جائیگا۔ اسی کے مطابق ایکٹ کی دفعہ 286 کی ذیلی دفعہ (4) کے تحت سی بی سی رپورٹ پیش کرنے کا وقت مالی بل 2018 کے نفاذ کے بعد بتایا جائیگا۔