ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) اور حکومت ہند نے آندھرا پردیش میں دیہی سڑکوں کے پروجیکٹ کے لئے مالی انتظامات کی غرض سے نئی دلی میں 455 ملین امریکی ڈالر کے قرض پر دستخط کئے ہیں۔ اس پروجیکٹ سے 250 سے زیادہ کی آبادی والی تقریباً 3,300 آبادیاں منسلک ہوں گی اور تقریباً دو ملین لوگوں کو اس سے فائدہ ہوگا۔
اس پروجیکٹ کا مقصد آندھرا پردیش ریاست کے تمام 13 اضلاع میں مضبوط دیہی سڑکیں فراہم کراتے ہوئے سڑک کی راہ سے ایسے لوگوں کو بہتر کنیکٹویٹی ملے گی، جو پہلے اس سے محروم تھے۔پروجیکٹ کے تحت نئی کنیکٹویٹی فراہم کرانےکے لئے دیہی سڑکوں کی تعمیر،جہاں پر سڑکیں اور راستے بند ہوگئے ہیں انہیں پورا کرنے کے لئے کراس ڈرینیج اور پلوں کی تعمیر، تعلیمی اداروں، حفظان صحت کے مراکز تک پہنچنے کے راستے کی تعمیر ، قبائلی علاقوں سے گزرنے والی دیہی سڑکوں کی تعمیر اور کچی؍پتھریلی سڑکوں کو تارکول کی سڑکوں میں تبدیل کرنا شامل ہے۔
اس پروجیکٹ سے آندھرا پردیش ریاست میں دور دراز اور الگ تھلگ علاقوں میں رہنے والے عام لوگوں کی زندگی بہتر ہونے کا امکان ہے۔
آندھرا پردیش دیہی سڑک وہ تیسرا پروجیکٹ ہے، جس پر آندھرا پردیش ریاست میں اے آئی آئی بی کے ذریعہ دستخط کئے جارہے ہیں۔ دیگر دو پروجیکٹ بجلی کے شعبے اور پانی کے شعبے میں ہیں۔اے آئی ائی بی کے انویسٹمنٹ آپریشنز ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ سوپی کا کہنا ہے کہ اے آئی آئی بی ہندوستان میں مختلف شعبوں میں ایسے مزید پروجیکٹوں میں تعاون کرنا چاہتا ہے۔
پروجیکٹ کے کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے پر بازاروں تک بہتر رسائی ہونے اور زرعی بیجوں اور پیداوار کے لئے بہتر قیمتیں ملنے سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور صنعتی ترقی (خصوصی طور پرزرعی انڈسٹریز) ہوگی۔اس کے علاوہ اس سے سفر کرنے میں لگنے والا وقت بچے گا، جس سے اسکولوں اور اسپتالوں تک جانے میں دیہی آبادی کو آسانی ہوگی۔ نتیجتاً حفظان صحت میں بھی بہتری آئے گی اور خواندگی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔ آبادیوں تک بہتر سڑکیں بن جانے سے آبادیوں کے آس پاس زیادہ اسکول اور حفظان صحت کے مراکز قائم کئے جائیں گے( ایسی سڑکوں کی عدم موجودگی میں اب تک سروس پرووائڈرانہیں لاحاصل سمجھتےرہے ہیں۔) جس سے حفظان صحت میں بہتری آئے گی، خواندگی کی سطح میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کے معیار زندگی مجموعی طور پر بلند ہوگا۔
ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی)ایک کثیر جہتی ترقیاتی بینک ہے، جس کا ہیڈکوارٹر بیجنگ میں ہے، جس نے جنوری 2016 میں کام شروع کیا تھا۔جمہوریہ ہند اے آئی آئی بی نے دوسرا سب سے بڑا شیئر ہولڈر ہے اور اس کا سب سے بڑا قرض دار بھی ہے۔