نئیدہلی: مرکزی وزیر محترمہ ہرسمرت کور بادل کے تحت خوراک ڈبہ بندی کی وزارت نے آپریشن گرینس کے لئے آج عملی حکمت عملی کو منظوری دے دی ہے ۔ آپریشن گرینس کا اعلان 19-2018 کی بجٹ تقریر میں کیا گیا تھا ،جس کے تحت 500 کروڑ روپے کے تخمینہ جاتی اخراجات کو ٹماٹر ، پیاز اور آلو (ٹی او پی ) فصلوں کو استحکام بخشنے اور پورے ملک میں قیمتوں میں اضافے کے بغیر سال بھر ٹی او پی فصلو ں کی دستیابی کو یقینی بنائے رکھنا تھا ۔
مذکورہ اقدامات کو منظوری دیتے ہوئے وزیر موصوفہ نے کہا کہ’’ ٹی او پی فصلو ں کی قیمتوں میں رونما ہونے والا اضافہ اس ملک کے کنبوں میں زبردست خلفشار برپا کردیتا ہے ۔یہ انقلابی اسکیم جسے تمام تر شرکا کار کے ساتھ ہم آہنگی گفت وشنید کے بعد وضع کیا گیا ہے اور ہم نے یہ حکمت عملی ٹی او پی فصلوں کی قیمتوںکو مستحکم رکھنے اور اس امر کو یقینی بنانے کے لئے وضع کی ہے کہ ٹی او پی فصلیں تمام کنبوں تک پورے سال ملک بھی میں پہنچ سکیں ۔‘‘ محترمہ بادل نے مزید کہا کہ ’’ ہماری حکومت نے اس اسکیم کے تحت ٹی او پی فصلوں کی پیداوار میں اضافے اور اس کی ویلیو چین کو منظم بنانے کے لئے خصوصی اقدامات اورعطیہ جاتی امداد کی تجاویز رکھی ہیں ۔‘‘
مذکورہ حکمت عملی وزارت کے ذریعہ طے کئے گئے متعدد اقدامات پر مشتمل ہوگی ،جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں :
- مختصر مدتی قیمت استحکام اقدامات
نیفیڈ قیمتوں میں استحکام لانے کے اقدامات کے نفاذ کی نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرے گا۔خوراک ڈبہ بندی کی وزارت درج ذیل دو عناصر کے لئے پچاس فیصد کی سبسڈی فراہم کرے گی۔
I ٹماٹر ، پیاز اورآلو (ٹی او پی) فصلوں کی پیداوار کے مقام سے ذخیرہ کے مقام تک لانے کے لئے نقل وحمل ۔
II ٹی او پی فصلوں کے لئے معقول ذخیرہ سہولتوںکو کرائے پر حاصل کرنا ۔
- طویل المدتی مربوط ویلیو چین ترقیات پروجیکٹ
I ایف پی اواداروں اور ان کی کنسورشیوموں کی صلاحیت سازی
II عمدگی کی حامل پیداوار ۔
III فصل کٹنے کے بعد ڈبہ بندی کی سہولتیں ۔
IV زراعت سے متعلق ضروری لوازمات کی فراہمی
V مارکیٹنگ / کھپت کے پوائنٹس
VI ٹی او پی فصلوں کے مطالبات اور سپلائی انتظام کے لئے ای – پلیٹ فارم کی تخلیق اور انتظام۔
امداد کا طرز عطیہ جاتی امداد کی شکل میں تمام علاقوں میں مستحق پروجیکٹ لاگت کے 50 فیصد حصے کے برابر ہوگا اور زیادہ سے زیادہ حد ایک پروجیکٹ کے لئے 50 کروڑ روپے کی مقرر ہوگی۔تاہم ایسے معاملات میں جہاں پی آئی اے / ایف پی او کارفرما ہوں ، عطیہ جاتی امداد تمام علاقوں کے لئے فی پروجیکٹ 50 کروڑروپے کی آخری حد کے ساتھ 70 فیصد کی شرح پرفراہم کرائی جائے گی۔
مستحق اداروں میں زرعی اور دیگر مارکیٹنگ فیڈریشنیں فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن ، امداد باہمی کے ادارے ، کمپنیاں ، ازخود اپنی مددآپ والے گروپ ، فوڈ پروسیسر ،لاجسٹک آپریٹر،سروس پرووائڈرس ،سپلائی چین آپریٹر ،خردہ اورتھوک چینیں اور مرکزی اور ریاستی حکومتیں اور ان کے ادارے اس پروگرام میں شرکت کے مستحق ہوں گے اور مالی امداد بھی حاصل کرسکیں گے ۔
اس اسکیم کے تحت استحقاقی کسوٹی پر پورے اترنے والے درخواست دہندگان کے لئے لازم ہوگا کہ وہ وزارت کے درج ذیل پورٹل پر یعنی سمپدا پورٹل پر اپنی آن لائن درخواستیں مکمل دیگر درکار دستاویزات کے ساتھ باقاعدہ طور پر داخل کریں۔وزار ت کے پورٹل کا پتہ حسب ذیل ہے :(https://sampada.gov.in/)
منتخبہ کلسٹروں کی فہرست ضمیمہ ایک میں دی گئی ہے
آپریشنز گرین کا پس منظر
19-2018 کی بجٹ تقریر میں کاشت کاروں کی پروڈیوسر انجمنوں ، زرعی لاجسٹکس ، پروسیسنگ سہولتوں اور پروفیشنل انتظام کو فروغ دینے کی غرض سے 500 کروڑروپے کی منصوبہ جاتی لاگت سے ’’آپریشن فلڈ‘‘ کے طرز پر آپریشن گرین کی نام کی ایک نئی اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا۔
آپریشن گرین کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں:
I ٹی او پی پروڈکشن کلسٹر اور ان کے تحت ایف پی او کو مستحکم بنانے اور انہیں منڈی کے ساتھ مربوط کرنے کی غرض سے نشان زد دخل اندازی کے ذریعہ ٹی او پی کاشت کاروں کی قدروقیمت کے حصول کی صلاحیت میں اضافہ
II ٹی او پی کلسٹروں میں معقول پیداوار ی منصوبہ بندی کے ذریعہ پروڈیوسروں اورکنزیومروں کے لئے قیمت استحکام اور دوہرے استعمال کی اقسام کو متعارف کرانا
III فارم گیٹ انفرا اسٹکچرکی تخلیق کے ذریعہ فصل کٹنے کے بعد ہونے والوں خساروں کو کم کرنا، معقول زرعی لوجسٹک کی فراہمی ، معقول ذخیرہ صلاحیت کی فراہمی اور کھپت مراکز سے ان کو مربوط کرنا ۔
IV پروڈکشن کلسٹروں کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرکے ٹی او پی ویلیو چین کو خوراک ڈبہ بندی سہولتوں اور قدروقیمت میں اضافے کے پہلوؤں سے ہمکنار کرنا ۔
V ٹی او پی فصلوں کے سلسلے میں مطالبے اور سپلائی اور قیمت کے سلسلے میں رئیل ٹائم ڈاٹا جمع کرنے اور اسے بروئے کار لانے کی غرض سے ایک مارکیٹ انٹلی جنس نیٹ ورک کا قیام ۔
ضمیمہ ایک
ضمیمہ ایک
کلسٹروں کی فہرست
- اے- ٹماٹروں کا پروڈکشن کلسٹر
نمر شمار | ریاست | پیداواری کلسٹر کا علاقہ |
1. | آندھرا پردیش | چتوراوراننت پور (خریف اورربیع کی فصلیں ) |
2. | کرناٹک | کولار اور چکا بلاپور (خریف کی فصل) |
3. | اوڈیشہ | میوربھنج اور کیونجھار(ربیع کی فصل |
4 | گجرات | سابر کنتھا |
- بی ۔ پیاز کی پیداوار کے کلسٹر
نمر شمار | ریاست | پروڈکشن کلسٹر علاقہ |
1. | مہاراشٹر | ناسک (ربیع کی فصل) |
2. | کرناٹک | گاڈگ اور دھارواڑ (خریف کی فصل) |
3. | گجرات | بھاؤ نگر اور امبریلی |
4. | بہار | نالندہ |
سی – آلو کی پیداوار کے کلسٹر
نمبر شمار | ریاست | پیداوار کلسٹرعلاقہ |
1. | اترپردیش | اے –آگرہ فیروزآباد ، ہاتھرس اور علی گڑھ
بی۔ فرخ آباد اور قنوج |
2. | مغڑبی بنگال | ہگلی اور پوربا بردھمان |
3. | بہار | نالندہ |
4. | گجرات | بناس کنتھا اور سابر کنتھا |
نوٹ : یہ فہرست وزارت کی جانب سے نظرثانی کے عمل سے گزاری جاسکتی ہے جس کا انحصارریاستی حکومتوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی اطلاعات اور پروجیکٹ کے نفاذ کے دوران حاصل ہونے والے تجربات پر ہوگا۔
مذکورہ فہرست آنے والے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات جو نومبر ،دسمبر 2018 کے دوران منعقد ہونے والے ہیں ، کے نمونہ ضابطہ اخلاق جو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیا جائے گا، کی مدت مکمل ہونے کے بعد ہی نظر ثانی کے عمل سے گزاری جائے گی۔