نئی دہلی، آیوش کی وزارت کے تحت آیوروید کے آل انڈیا ادارے (اے آئی آئی اے) اور دلی پولیس نے نئی دلی میں آج دلی پولیس کے عملے کے لیے آیورکشا پروگرام کا انعقاد کیا۔آیو رکشا کورونا سے جنگ دلی پولیس کے سنگ موضوع کے حامل اس مشترکہ پروگرام کا مقصد قوت مدافعت کو بڑھانے والے آسان اور وقت کی کسوٹی پر کھڑے اترے ہوئے اقدامات کر کے کورونا کے خلاف لڑائی کرنا ہے۔
یہ اقدامات آیوش کی وزارت کی طرف سے جاری کی گئی ہدایت کے مطابق ہیں۔ چیونپراش (آملہ اہم جز کے طور پر) ، انوتائلہ اور سنش منی وٹی (گڈوچی سے تیار کردہ) جیسی سفارش شدہ مرکبات میں عام جڑی بوٹیاں شامل ہوتی ہیں جو وقت کی کسوٹی پر پوری اتری ہیں اور قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہمیت کے ساتھ ثابت شدہ ہیں۔
اس موقعے پر آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچانے ویستھاپنا (عمر کو روکنے والی جڑی بوٹی) کے طور پر گیلوئے کے رول کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت اُن آیوش دواؤں پر کام کر رہی ہے جو کووڈ – 19 سے متاثرہ مریضوں کو اضافی علاج کے طور پر دی جانی ہے۔ انہوں نے پیش پیش رہنے والے جانبازوں کے طور پر دلی پولیس کی کوششوں کو بھی سراہا۔
دلی پولیس کمشنر جناب ایس این سریواستو نے دلی پولیس کی صحت کی بہتری کے لیے آیوش اور اے آئی آئی اے کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے معمولی آیوروید جڑی بوٹیوں کے ، قوت مدافعت کو بڑھانے والے اثرات کو اجاگر کیا، جو وقت کی کسوٹی پر پورے اترے ہیں اور سائنسی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اے آئی آئی اے اور دلی پولیس کا مشترکہ پروجیکٹ اب تک کا سب سے بڑا اور اپنی نوعیت کا سب سے پہلا پروجیکٹ ہے اور دوسروں کے لیے کامیاب اور رول ماڈل رہے گا۔
دلی پولیس نے قوت مدافعت کو بڑھانے والے آیوروید اقدامات کے ذریعے دلی پولیس عملے جیسے ، کووڈ جانبازوں کی صحت کو برقرار رکھنے کی ایک تجویز پیش کی ہے۔ اس تجویز پر مرحلے وار طریقے سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ ان دواؤں کی تقسیم این سی ٹی دلی کے پورے 15 ضلعوں میں دلی پولیس کے تقریباً 80 ہزار لوگوں کے لیے کی جائے گی۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید نے ادارے کے ڈائریکٹر کے تحت 3 اصل رابطہ کاروں کو نامزد کیا ہے۔ اے آئی آئی اے کے 15 نوڈل افسران کو دلی کے 15 ضلعوں کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جو دلی پولیس کے 15 نوڈل افسران کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے کام کریں گے۔
- پہلا مرحلہ : قرنطین میں رکھے گئے سبھی پولیس افسران اور اہلکار
- دوسرا مرحلہ : وبا پر قابو پانے والے علاقوں میں تعینات پولیس اہلکار / افسران
- تیسرا مرحلہ : وبا پر قابو پانے والے علاقوں میں تعینات پولیس اہلکار / افسران
- چوتھا مرحلہ : فلڈ میں پیش پیش رہ کر کام کرنے والے سبھی پولیس اہلکار
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید نے ذیابیطس ، ذہنی دباؤ، ہائیپر ٹینشن وغیرہ جیسی بیماریوں سے دو چار اُن پولیس اہلکار / افسران کی شناخت کے لیے بھی منصوبہ تیار کیا ہے، جو اس وبا کے تئیں زیادہ حساس ہے۔ ان اہلکاروں / افسران کو اضافی طور پر مدد اور دیکھ بھال فراہم کی جائے گی۔ ان دواؤں کا استعمال کرنے والے سبھی افسران / اہلکاروں کے لیے ایک ڈیجیٹل شکل میں صحت سے متعلق ایک مناسب ریکارڈ تیار کیا جائے گا۔ اس کے لیے آیوش کی وزارت کی طرف سے خصوصی طور پر تیار کیا گیا ایک سوال نامہ اور ڈیجیٹل آروگیہ سنجیونی استعمال کی جائے گی۔
دواؤں کی تقسیم کے لیے خصوصی کِٹس تیار کیا جا رہی ہیں جو ان مرکبات پر مشتمل ہوں گی اور ان پر طریقہ استعمال اور ہدایت لکھی ہوگی، جسے آیوش کی وزارت نے ہندی اور انگریزی میں جاری کیا ہے۔ یہ دوائیں آیوش کی وزارت کے تحت سرکاری فارمیسی (آئی ایم پی سی ایل) سے خریدی جائیں گی۔
یہ منصوبہ بھی بنایا گیا ہے کہ دلی پولیس کے ہر ضلع صدر دفتر میں ایک کیوسک قائم کیا جائے گا جس میں غذا اورطرز حیات سے متعلق مکمل معلومات اور قوت مدافعت کو بڑھانے میں آیوروید ک مرکبات کے استعمال کے بارے میں پوری جانکاری دی جائے گی۔ یہ جانکاری آیوروید کے آل انڈیا ادارے کے مشیروں کی طرف سے 15 دن تک دی جائے گی۔
روزانہ کے ایک صحت مند طرز حیات اور قوت مدافعت کو بڑھانے والے مرکبات کے ذریعے صحت کو فروغ دینا اور بیماریوں کی روک تھام کرنا ، آیوروید کا اصل مقصد ہے۔