نئی دہلی، حکومت ہند کی صنعت وتجارت کی وزارت کے تحت آنے والی دی ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(اے پی ای ڈی اے)نے تریپورہ حکومت کے تعاون سے آج اگرتلہ میں ایک بین الاقوامی کانفرنس نیز بایر سیلر میٹ کا انعقاد کیا، تاکہ شمال مشرقی خطے (این ای آر)اور خاص طورپر تریپورہ کی زرعی مصنوعات کی برآمدات کے امکانات کی نمائش کی جاسکے۔
آٹھ ملکوں یعنی بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، انڈونیشا، یو اے ای، بحرین، کویت اور یونان کے20 بین الاقوامی خریداروں نے اس میں حصہ لیا۔ تریپورہ ، آسام اور اروناچل پردیش کے30 سے زیادہ برآمدات کاروں اور ایف پی سی؍ایف پی او کے نمائندوں نے بھی اس میں شرکت کی۔ اپیڈا نے اس خطے کی مصنوعات کی برآمدات کی سہولت بہم پہنچانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
تقریب کا افتتاح حکومت تریپورہ کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر یو وینکٹیسور لو نے کیا۔زراعت کے سیکریٹری مانک لال دیو، سائنس ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی تعاون کے اسپیشل سیکریٹری شیلیندر سنگھ ، صنعتوں کے اسپیشل سیکریٹری کِرن گیتے اور شمال مشرقی سرحدی ریلوے (این ایف آر) ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کے سینئراہلکاروں نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
ڈاکٹر یو وینکٹیسور لو نے زور دیا کہ تریپورہ میں کچھ بہت خاص قسم کی چیزیں پیدا ہوتی ہیں، جن میں باغبانی سے متعلق پیداوار میں انناس، ادرک، ہلدی اور زرعی پیداوار میں خوشبودار چاول، مکّا اور کچھ تلہن شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس سے متعلق سہولتیں بہم پہنچانے کے لئے حتی الامکان کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریل، روڈ اور سرحد پار بنگلہ دیش کے ساتھ کنکٹی وٹی کو بہتر بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس سےکئی تجارتی پوائنٹس کھلیں گے اور نقل و حمل کی سستی سہولت دستیاب ہوگی۔تریپورہ کے زرعی سیکریٹری ایم ایل ڈے نے تریپورہ کے مضبوط پہلوؤں اور اِنڈ ٹو اِنڈ ویلیو چین دستیاب کرانے کے لئے سہولتوں سے متعلق کوششوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
این ایف آر اور اے اے آئی کے نمائندوں نے کارگو ہینڈلنگ کی سہولت بہم پہنچانے کے لئے اپنے ذریعے کئے گئے خصوصی اقدامات کے بارے میں بتایا۔ درآمدات کاروں اور خریداروں نے بھی اپنے کاروبار دلچسپی والی اشیاء کے بارے میں بات چیت کی اور شمال مشرقی خطے سے اشیاء بالخصوص جلد خراب ہوجانے والی اشیاء کی درآمدات کا جائزہ لینے کا وعدہ کیا۔