نئی دہلی،مئی ، صدرجمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی نے ‘کلر ایٹلس آف اورل امپلانٹس’ اور‘کنزرویٹیو ڈنٹسٹری-بیسکس’نامی کتابوں کی پہلی کاپیاں آج راشٹر پتی بھون میں قبول کیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں دندان سازی (ڈینٹسٹری)کےشعبے کی زبردست ترقی ہوئی ہے اور پورے ملک کے اندر دانتوں کی صحت کے تعلق سے بیداری آنے لگی ہے۔ یہ سبھی چیزیں دندان سازی کےعمل سے وابستہ افراد کی سخت محنت اور عہد بستگی کے سبب ممکن ہوئی ہیں۔ ایک بڑی آبادی والا ملک ہونے کے ناتے ہندوستان میں حفظان ِ صحت سے متعلق پیشہ وروں اور ڈینٹل سرجنوں (دانتوں کی جراحت کا کام کرنےوالےافراد)کی سخت ضرورت ہے۔ اگرچہ ہر سال بڑی تعداد میں دانتوں کے علاج کا کام کرنے والے گریجویٹ تیار ہوتے ہیں۔ دیہی ہندوستان میں ، مقامی آبادی کو دانتوں کےامراض سےمتعلق بنیادی معلومات بھی نہیں ہوتیں۔ جس کی وجہ سے وہ ایسی عادتیں اور طورطریقوں کے شکار ہو جاتے ہیں، جو منھ کی ِصحت کیلئے مضر ہیں، جب تک شہریوں کی صحت اچھی نہیں ہوگی، اس وقت تک ان کی امکانی پیداواری صلاحیتوں سے مکمل استفاد ہ نہیں کیا جا سکے گااور یہ اس وجہ سے ہمارے اوپر یہ دباؤ پڑتا ہے کہ ہم دانتوں کی اچھی دیکھ بھال کا انتظام کریں، جہاں اس کی سخت ضرورت ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ آج ہندوستان نے دندان سازی کے معاملے میں ایک نئی امتیازی سطح حاصل کر لی ہے اور ہم ڈنٹل ٹیکنالوجی میں انقلابی تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔ جدید ترین ٹیکنالوجی نے سبھی پہلوؤں کی کارکردگی کوبہتر بنایا ہے۔معاملہ چاہے مریض کو درپیش تکلیف کی تشخیص کا ہو یا پھر ان امراض کےمؤثراوربہتر علاج کا ہو، ہر شعبے میں کافی بہتری آئی ہے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آج میں نے جو دو کتابیں ان کے مصنفین سے حاصل کی ہیں، وہ ڈینٹل طلبہ ، نئے ڈنٹسٹوں اور تجربہ کاروں کیلئے بھی مدد گار ثابت ہوں گی۔ انہوں نے ان کتابوں کے مصنفین ڈاکٹر پرفُل بالی، ڈاکٹر لنکا مہیش ، ڈاکٹر دِلدیپ بالی اور ڈاکٹردیپکا چنڈلوک کو ان کی کوششوں کیلئے مبارکباد دی۔