نئی دہلی، مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے ورچوول موڈ کے ذریعہ اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو) کے 34 ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا۔ اس یونیورسٹی نے آج 34 ویں جلسہ تقسیم اسناد میں کامیاب ہونے والے طلبا کو مختلف پروگراموں کی 237844 ڈگریاں، ڈپلومہ اور سرٹی فکیٹ سےنوازا۔ کووڈ ۔ 19 کے معاملے میں اضافے کے پیش نظر جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد اگنو ہیڈ کوارٹر میں ورچوول طریقے سے کیا گیا۔
کامیاب ہونے والےطلبا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم نے اپنے قیام کے بعد سےہی سبھی کی سستی، اوپن اور ڈسٹینس موڈ کی معیاری اعلی تعلیم تک رسائی کو آسان بنانے میں اگنو کے رول کی ستائش کی۔ اپنی تقریر میں وزیر موصوف نے ایسی تعلیم فراہم کرانے کی ضرورت پر زور دیا جو لوگوں کو خود کفیل بنائے۔ انہوں نے کہا کہ خود کفیلی نئی تعلیمی پالیسی کا اہم عنصر ہے، جس کے تحت نظام تعلیم میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لئے پیشہ وارانہ تعلیم کو شامل کیا گیا ہے۔ سال 2035 تک 50 فیصد جی ای آر (گروس انرولمنٹ ریشو) کو مقصد کو حاصل کرنے کے لئے یونیورسٹی کو اہم خدمات انجام دینی ہوں گی۔
چوائس بیسڈ کریڈٹ سسٹم (سی بی سی ایس) جو کہ نئی تعلیم پالیسی 2020 کا ایک اہم حصہ ہے، کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ کورسز کے مجموعے سے انتخاب کرنے کے لئے آموز گاروں کو لچیلا پن فراہم کراتا ہے اور وقفہ آجانے کی صورت میں بھی اس کومکمل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی سےکہا کہ وہ ملک کی ضرورتوں کے مطابق نئے پروگراموں پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کی اصلاح بھی کرے جس سےکہ یہ پروگرام نہ صرف تعلیم سے مزین کریں بلکہ آبادی کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے روزگار بھی فراہم کرائیں۔ اس موقع پر انہوں نے این اے اے سی اے ++گریڈ حاصل کرنے پر یونیورسٹی کو مبارکباد دی۔ وزیر موصوف نے ہونہار طلبا کو بھی ان کی کارکرددگی پر مبارکباد پیش کی۔
تقریب میں ورچوول طریقے سے نمایاں کارکردگی والے طلبا کو 29 میڈلوں سے نوازا گیا۔جلسہ تقسیم اسناد میں مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کو 55 پی ایچ ڈ ی اور 13 ایم فل ڈگری سرٹی فکیٹ بھی دیئے گئے۔ اس بار لڑکیوں نے لڑکوں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کل 29 میڈلوں میں سے 21 میڈل لڑکیوں کو دیئے گئے اور پی ایچ ڈی اور ایم فل کی مجموعی ڈگریوں میں سے 37 ڈگریاں لڑکیوں کو دی گئیں۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ناگیشور راؤ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں وزیر موصوف اور دیگر شرکا کی موجودگی کے بارے میں بتایا اور کورونا عالمی وباکے مشکل وقت میں گزشتہ سال کی یونیورسٹی کےکام کاج کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نےبتایا کہ یونیورسٹی نے اپنے 56 علاقائی مراکز اور 21 اسکولوں کے نیٹ ورک کےذریعہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے آموز گاروں کومسلسل تعلیمی مدد فراہم کرائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی وبا کے دوران علاقائی مراکز کے ذریعہ آن لائن سیشنز کے علاوہ یونیورسٹی کے فیس بک پلیٹ فارم کےذریعہ اگنو فیکلٹی نے بھی 300 سے زیادہ سیشن چلائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا وژن اور مشن پس منظر کا لحاظ کئے بغیر معاشرے کے تمام طبقات کو سستی ، قابل رسائی، معیاری اعلی تعلیم فراہم کرانا ہے اس کے لئے گروس انرولمنٹ ریشو میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
جلسہ تقسیم اسناد کو یو ٹیوب اور اگنو کے ذریعہ اعلی تعلیم کے لئے چلائے جارہے سویم پربھا چینلوں پر بھی لائیو دکھایا گیا۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کے چینل گیان درشن اور ملک بھر میں 56 علاقائی مراکز اور آموزگاروں نے اس میں شرکت کی۔