نئی دہلی، عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ہواکی خراب کوالٹی کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 7.5 ملین سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے اس مسئلے کے حل کے لئے بالکل درست تاہم مؤثر ایئر کوالٹی پیرامیٹرس کی نگرانی انتہائی اہم ہے۔ ایئر کوالٹی کی نگرانی کے لئے فی الحال اس نظام اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جاتا ہے، اس کی بڑے پیمانے پر تنصیب بہت مہنگی ہے۔ اس سے ایسے نظامات کو فروغ دینے کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے جس سے موجودہ ایئر کوالٹی پیرامیٹرس کی ریئل ٹائم ریموٹ مانیٹرنگ ہوسکے۔
سائنس و ٹیکنالوجی محکمے کی کلین ایئر ریسرچ پہل کے تعاون سے گائتری ودیا پریشد – سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ سینٹر (جی وی پی – ایس آئی آر سی)کے ڈائریکٹر پروفیسر راؤ تاتاورتی اور جی وی پی کالج آف انجینئرنگ، وشاکھاپٹنم نے ایئر کوالٹی پیرامیٹرس کی ریئل ٹائم ریموٹ مانیٹرنگ کے لئے ایک دیسی فوٹونک سسٹم تیار کیا ہے۔ پروفیسر تاتاورتی کو اسکول آف الیکٹرل انجینئرنگ، وی آئی ٹی یونیورسٹی، ویلور کے پروفیسر پی ارول موژی ورمن اور ٹیم کے دیگر اراکین نے تعاون دیا۔ اے یو ایم (ایئر یونک – کوالٹی مانیٹرنگ) کے کمرشیلائزیشن کے لئے سی اے ٹی ایس ایکو سسٹم، ناسک ٹیکنالوجی ٹرانسفر پارٹنر ہے۔
گولڈ اسٹینڈرس (افیک ٹیک، برطانیہ کی شراکت داری سے) کے ساتھ لیباریٹری ٹرائلس کے دوران اے یو ایم کا کامیاب تجزیہ کیا گیا اور سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ آف انڈیا کی زیر سرپرستی فرانس اور آسٹریلیا سے درآمد شدہ اور کرناٹک اسٹیٹ پالیوشن کنٹرول بورڈ کے ذریعے آپریٹیڈ نظامات کے ساتھ اسے زمینی سطح پر بھی کمپیئر کیا گیا۔
اسے انتہائی حساس اور درست پایا گیا جو کہ ہر طرح کے ایئر کوالٹی پیرامیٹرس کے ایک ساتھ ڈٹیکشن اور کوانٹی فکیشن کا اہل ہے اور اس کے اندر فی الحال دستیاب روایتی نظامات کے مقابلے کئی خوبیاں ہیں۔ اسے آسانی سے کہیں بھی لے جایا جاسکتا ہے، کمپیکٹ ہے، کم بجلی خرچ کرتی ہے اور سستی ہے، پلگ اور پلے سسٹم پر کام کرتی ہے، اس کے لئے کسی سیٹنگ اَپ ٹائم کی ضرورت نہیں ہے اور اسے لگانے کے لئے کسی اضافی سول انفرااسٹرکچر کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ساتھ ہی ساتھ سبھی گیسوں اور موسمیاتی معیارات کے بارے میں اطلاعات دستیاب کراتا ہے۔ یہ ایک نان انسٹروسیو ریموٹ، ریئل ٹائم مانیٹرنگ سسٹم ہے، جس کے اندر اعلیٰ درجے کی حساسیت اور درستگی ہے اور یہ اسپیٹیل اور ٹیمپورل دونوں طرح کے ماحول میں ایئر کوالٹی کی نگرانی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ سسٹم اعلیٰ معیار کی ٹیکنالوجی کے معاملے میں خودکفالتی کے حصول کی ملک کی کوششوں کو تقویت دے سکتا ہے اور ملک کی صحت اور معیشت کو بہتر بنانے کی کوششوں کو تقویت بھی دے سکتا ہے۔