نئی دہلی، عملے، عوامی شکایات نیز پنشن اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) کو حکومت کے تحت گروپ ’بی‘(نان-گزیٹیڈ) عہدوں اور گروپ ’سی‘ (غیرتکنیکی) عہدوں اور ان سے منسلک ذیلی دفتروں میں بھرتی کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسٹاف سلیکشن کمیشن ہر سال درج ذیل امتحانات منعقد کرتاہے۔
- ریگولراسامیوں کو پُر کرنے کے لئے آٹھ آل انڈیا اوپن کامپیٹیٹو ایگزامز منعقد کرتا ہے۔
- مختلف وزارتوں؍شعبوں، ان سے منسلک ذیلی دفتروں میں منتخب عہدوں کی بھرتی جہاں بھرتی کی اہلیت میٹریکولیشن (دسویں جماعت) سے پوسٹ گریجویٹ تک ہے اور وہ اس وزارت؍شعبے کی مخصوص ضروریات کے مطابق ہیں۔
- ترقی(پروموشن) کے لئے تین محدود محکمہ جاتی مسابقتی امتحانات، جن میں (i)ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف سے لے کر لوئر ڈویژن کلرک ، (ii) لوئر ڈویژن کلرک سے اپر ڈویژن کلرک، (iii)اسٹینو گرافر گریڈ ڈی سے اسٹینو گرافر گریڈ سی شمال ہیں کا انعقاد۔
- اس کے علاوہ کمیشن 3 غیر اختیاری امتحانات کا بھی انعقاد کرتی ہے، جو اس طرح ہیں۔ (i) قدیم فوجی دستوں کے لئے کانسٹبل (جنرل ڈیوٹی)۔(ii) دہلی پولس کے لئے کانسٹبل(ایگزیکیٹو) امتحان اور (iii) بھارتی محکمہ موسمیات(آئی ایم ڈی) امتحان۔ سائنسی اسسٹنٹ کی بھرتی کے لئے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے سوالی پرچوں کی کوئی لیکیج نہیں ہوئی ہے۔ تاہم کچھ امیدواروں کے ذریعے کچھ مقامات پر نقل کے الزامات کو اس کے خلاف احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے اور امیدواروں کا امتحان کے عمل میں یقین واپس لانے کے لئے کمیشن نے سی بی آئی سے جانچ کی سفارش کی ہے۔ کمیشن کی سفارش کو منظور کرتے ہوئے حکومت نے یہ معاملہ 8 مارچ 2018ء کو معاملے کی صاف شفاف اور آزاد جانچ کے لئے سی بی آئی کو سونپ دیا ہے۔