وزارت بجلی کے تحت آنے والی عوامی شعبے کی صنعت (پی ایس یو) ایس جے وی ایم نے ہندستانی قابل تجدید توانائی ڈیولپمنٹ ایجنسی لمیٹیڈ( آئی آر ای ڈی اے)، کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے تحت آنے والے سرکاری شعبے کے ادارے ایریڈا توانائی پروجیکٹوں کے لئے ایس جے وی این کو اپنی خدمات فراہم کرے گا۔ ایس جے وی این کے سی ایم ڈی چیئر مین اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب نند لال شرما اور ایریڈا کے سی ایم ڈی پردیپ کمار داس ، ایس جے وی ایم کے ڈائریکٹر ( فنانس)جناب اکھیلشور سنگھ، ایس جے وی این کے ڈائریکٹر (سول) جناب سریندر پال بنسل، ایریڈا کے ڈائریکٹر (تکنیکل) جناب چنتن شاہ اور دیگر اعلی افسران کی موجودگی میں ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعہ مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔
اس موقع پر ایریڈا کے سی ایم ڈی جناب نند لال شرما نے بتایا کہ مفاہمت نامہ کے مطابق ، ایریڈ، ایس جے وی این کے لئے قابل تجدید توانائی ، توانائی کی صلاحیت اور تحفظ پروجیکٹوں سے وابستہ تکنیکی – مالی پروگرام کرے گا۔ مفاہمت نامہ کے تحت ایریڈا آئندہ پانچ سالوں کے لئے قابل تجدید توانائی پروجیکٹ بنانے اور حاصل کرنے کے لئے ایک عملی منصوبہ تشکیل دینے میں ایس جے وی ایم کی مدد کرے گا۔ جناب شرما نے کہاکہ ایس جے وی ایم عزت مآب وزیراعظم کے ذریعہ طے شدہ 2022 تک 175 گیگاواٹ کے قابل تجدید توانائی ہدف کو عملی جامہ پہنانے میں تعاون دینے کے لئے عہد بستہ ہے۔ اس سمت میں قدم اٹھائے جاچکے ہیں اور فی الحال ایس جے وی ایم ، گجرات میں 100 میگاواٹ کی دھوریلا شمسی توانائی پروجیکٹ اور سو میگاواٹ کی راگویندا شمسی توانائی پروجیکٹ فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایس جے وی این اور ایریڈا کی شراکت داری طویل عرصے تک چلنے والی اور دونوں کے لئے ثمر آور ہوگی۔
مفاہمت نامے پر دستخط کرتے ہوئے ایریڈا کے سی ایم ڈی جناب پردیپ کمار داس نے کہا :مفاہمت نامے میں قابل تجدید توانائی کے میدان میں ایریڈا کی مسلسل کوششوں کو اجاگر کیا جو وزیراعظم کے آتم نربھر بھارت کے خواب کے مطابق ہے۔ یہ دونوں تنظیموں کے درمیان ایک مکمل تال میل بنانے کی سمت میں کام کرنے کے لحاظ سے ایریڈا اور ایس جے وی این ک لئے بدلاؤ لانے والا موقع ہے۔ یہ علم اور ٹکنالوجی منتقلی کو سہل بنانے اور مشورہ اور ریسرچ خدمات فراہم کرنے کا کام کرے گا جن سے ملک کی مسلسل ترقی میں تعاون ملے گا۔ ہم قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ترقی کے لئے دیگر سرکاری شعبے کے صنعتوں کے ساتھ ساتھ نجی تنظیموں کو بھی اپنی مشاورتی خدمات دینے کے لئے پرجوش ہیں۔‘‘