سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ محکمہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات درج فہرست ذات اور دیگر امیدواروں کو ملک سے باہر تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے نیشنل اوورسیز اسکالرشپ نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت درج فہرست ذاتوں، ڈی نوٹیفائیڈ خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش قبیلوں، بے زمین زرعی مزدوروں اور روایتی دستکاروں کے زمرے سے منتخب کیے گئے طلبہ کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ ملک سے باہر ماسٹرز اور پی ایچ ڈی سطح کی اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ پہلے اس اسکیم کے تحت 60 سلاٹ دستیاب تھے، جسے 15-2014 میں بڑھا کر 100 کر دیا گیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت اداروں کے ذریعہ وصول کی جانے والی ٹیوشن فیس کی ادائیگی کے لیے پیسے، گزارہ بھتہ، ہوائی سفر، ویزا کی فیس، بیمہ کا پریمیم، سالانہ خرچ کا بھتہ اور اچانک سفر کا بھتہ فراہم کیا جاتا ہے۔
اس اسکیم کے تحت گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانے والے درج فہرست ذات کے امیدواروں کی تعداد اور انہیں فراہم کی گئی رقم کی تفصیل درج ذیل ہے:
سال |
منتخب کیے گئے امیدواروں کی تعداد |
مالی سال میں بیرون ملک جانے والے امیدواروں کی تعداد |
رقم کی فراہمی (بجٹ کا تخمینہ) (روپے کروڑ میں) |
2015-16 |
50 |
19 |
6.12 |
2016-17 |
108* |
23 |
15.00 |
2017-18 |
183* |
32 |
15.00 |
2018-19 |
100 |
56 |
15.00 |
2019-20 |
100 |
63 |
20.00 |
* پچھلے سال کے خالی سلاٹ کو آگے جوڑ دیا گیا ہے۔