نئی دلّی: ذرائع ابلاغ عامہ کے بعض ذرائع کے مطابق کہا گیا ہے کہ 22 ستمبر بروز ہفتے کو نئی دلی میں ایک ملاقات کے دوران جناب راہل گاندھی نے تبصرہ کیا ہے کہ ’’ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے مقرر کئے گئے ایس پی جی کے سربراہ نے علیحدگی اختیار کر لی ہے کیونکہ انہوں نے آر ایس ایس کے ذریعہ منتخب کئے گئے ایس پی جی کے افسران کی فہرست کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ ‘‘
معاملے کی تصدیق کی گئی ہے ۔ سوالوں کے گھیرے میں آئے ہوئے اسپیشل پروٹیکشن گروپ ( ایس پی جی ) کے سابق ڈائرکٹر جناب وویک سریواستوانے خاص طور پر کہا ہے کہ انہوں نے جناب راہل گاندھی سے کبھی بھی اس طرح کی کوئی بات نہیں کی ہے ۔ افسر مذکور نے کہا ہے کہ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے ایک حصے کے طور پر انہوں نے ایس پی جی کے زیر محافظت شخصیات سے ملاقات کی تھی ، تاہم انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ جناب راہل گاندھی سے ملاقات کے سلسلے میں کہا کہ نئے ڈائرکٹر کے تقرر یا ان کے ذریعہ ایس پی جی کے چھوڑنے کی وجوہات کے سلسلے میں ان سے قطعی کوئی بات نہیں ہوئی ہے ۔
ایس پی جی ایک پیشہ ورانہ تنظیم ہے جو کہ وزیر اعظم ، سابق وزرائے اعظم اور ان کے کنبوں کی حفاظت انتہائی شدید اور اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ جذبے کے ساتھ انجام دیتی ہے ۔ میڈیا کے توسط سے ایس پی جی کے زیر محافظت جناب راہل گاندھی کے ذریعہ کیا گیا مبینہ تبصرہ بے بنیاد ہے ، حقائق سے پرے اور بد بختانہ ہے ۔