نئی دہلی، طیارہ بردار جہاز سے ملک میں تیار کئے گئے جنگی طیارے کی کارروائی سے متعلق ٹکنالوجی کی تلاش کے معاملے میں ایک بامعنی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔29 ستمبر 2019 کو ایل سی اے نیول پروٹوٹائپ -2 کا 1621 بجے اسکی جمپ سے آغاز کیا گیا اور بعد میں 1631 بجے اریسٹنگ گیئر سائٹ پر اس کو ‘‘ٹریپ’’ کیا گیا(یہ دونوں جگہیں ساحل سمندر پر واقع ٹسٹ فیسیلٹی آئی این ایس ہنسا گوا میں واقع ہیں)۔ یہ دونوں سرگرمیاں اس سے قبل علیحدہ علیحدہ انجام دی جاچکی ہیں۔ پہلی بار یہ ہوا ہے کہ طیارہ بردار کی کارروائی کے لئے ضروری آغاز اور مقصد پورا کرنے کا کام ایک ہی پرواز میں انجام دیا گیا۔
طیارہ کی کارروائی کے کم جگہ پر پرواز کرنے اور اس کو اتارنے (ایس ٹی او بی اے آر) کےمنفرد نظریے کے لئے جدید ترین ٹکنالوجی کی حصولی اور اس کے مظاہرے کے پروگرام کے لئے ایل سی اے (بحریہ) ٹیم کو بالکل ابتدا سے ہی اس کے پیچیدہ سافٹ ویئر موڈز کے ساتھ تجربہ کرنا پڑا۔ یہ تمام کام طیارہ بردار کی سخت مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے طیارہ کی ڈھانچے سے متعلق صلاحیتوں کا پتہ لگانے اور ان میں اضافہ کرنے کا کام بھی کیاگیا۔ پروگرام کے اس مرحلے کی تجرباتی نوعیت مختلف سافٹ ویئر متبادلوں اور ہارڈ ویئر کنفیگریشن کے ساتھ تجربات ضروری تھے۔ ان میں ایرو ڈائنامک سطحوں کی مختلف کنفیگریشز ، پرواز پر کنٹرول کرنے کے مختلف طریقوں پائلٹنگ کے کام کو آسان بنانے کے لئے پرواز سےمتعلق ٹولز اور ظاہر کی جانے والی علامات،‘‘ میکنیکلز ’’ (ڈیمپرس /اسٹرکچرل ممبرز/کانٹیکٹ پوائنٹس) وغیرہ کوبار بار دہرانا شامل ہے۔
اس لئے تمام تجربات کی جامع طریقہ سے ایک پلیٹ فارم پر مسلسل یکجہتی اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک کہ تمام متبادلوں کا جائزہ نہ لے لیا جائے اور ترجیحی کنفگریشن کا فیصلہ نہ کرلیا جائے۔ اس لئے 29 ستمبر 2019 کا واقعہ پروگرام کے بنیادی چھان بین کے مرحلے اور اس کو بہتر بنانے کے لئے بار بار دہرانے کے پروگرام کی تکمیل کا مظہر ہے۔
رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بڑی کامیابی کے لئے ڈی آر ڈی او ، اے ڈی اے، ایچ اے ایل اور ہندستانی بحریہ کا مبارک باد دی ہے۔محکمہ دفاع ، آ ر این ڈی کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے بھی اس شاندار کامیابی کے لئے ڈی آر ڈی او ، اے ڈی اے، ایچ اے ایل اور ہندستانی بحریہ کو مبارک باد پیش کی ہے۔