نئی دہلی: شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت میں شماریات کے مرکزی دفتر کے نیشنل اکاؤنٹ اسٹیٹ سٹکس کے مطابق 2011-12 میں ڈبہ بندی کی صنعتوں میں قدر میں مجموعی اضافے کی شرح نمو 1.60 فیصد جبکہ 2013-14 میں 12.82 فیصد اور 2014-15 میں 6.87 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ذریعے خوراک کے مختلف ذیلی شعبوں میں خوراک کی ڈبہ بندی کے لئے 2014 میں انسٹی ٹیوٹ آ ف اکنامک گروتھ کے ایک مطالعے کے مطابق 2010-11 میں خوراک کی ڈبہ بندی کا تخمینہ 6.76 لگایا گیا تھا۔ آئی ٹی سی ٹریڈ میپ برائے 2016 کے ایک سروے کے مطابق دنیا میں خوردنی اشیاء کی برآمدات میں بھارت کا حصہ 2.22 فیصد ہے جبکہ دنیا کی خوردنی اشیاء کی درآمدات میں اس کا حصہ 1.7 فیصد ہے۔
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت ’’ڈبہ بند خوراک کے سیکٹر میں تحقیق وترقی کی اسکیم‘‘ کے ذریعے خوراک کی ڈبہ بندی کے شعبے میں تحقیق وترقی کے پروجیکٹوں کو امداد فراہم کررہی ہے۔ خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت آنے والے خود مختار اداروں یعنی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیور شپ اینڈ منیجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فود پروسیسنگ ٹیکنالوجی (آئی آئی ایف پی ٹی) بھی اس سیکٹر میں تحقیق مختلف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ تحقیق وترقی کے ان پروجیکٹوں کے نتیجے میں خوراک کی ڈبہ بندی سے متعلق نئے قسم کی اشیاء اور ڈبہ بندی کی صنعتوں کو فروغ حاصل ہوا ہے۔
یہ بات آج خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔