16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ایم ایس سبا لکشمی ایک افسانوی شخصیت تھیں جو ہر ایک کو مسحور کرلیتی تھی:نائب صدر جمہوریہ

एम एस सुब्बुलक्ष्मी एक अपूर्व और प्रतिष्ठित शख़्सियत थीं जिन्होंने सबको मंत्रमुग्ध कियाः उप राष्ट्रपति
Urdu News

نئی دہلی؍ ،نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم ونکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ایم ایس سبا لکشمی ایک افسانوی شخصیت تھیں، جنہوں نے مہاتما گاندھی سے لے کر عام آدمی تک  کومسحور کیا۔وہ ڈاکٹر ایم ایس سبا لکشمی کے بارے میں ایک نمائش کے افتتاح اور ڈاکٹر سبالکشمی کے یوم پیدائش کی صد سالہ تقریب کے سلسلے میں ایک یادگاری سکہ جاری کرنے کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کررہی تھیں۔ثقافت(آزادانہ چارج) اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے محکمہ کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہیش شرما اور دیگر معزز اشخاص بھی اس موقع پر موجود تھے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان قیمتی ثقافتی ورثے کا ملک ہے اور یہاں موسیقی کی مختلف شیلیوں کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی شناخت موسیقی کے اسی قیمتی ورثے میں مضمر ہے اور یہی ورثہ مذہب ، علاقے، ذات پات اور طبقہ سے قطع نظر لوگوں کو ایک ساتھ ملائے رکھنے کا موجب ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی موسیقی کا سلسلہ ویدک ادب خاص طو رپر سما ویدا تک درازہے اور اسی لیے ہمارے قدیم موسیقی نظام سے وابستہ ہر ایک شیلی کو محفوظ رکھنے اور اس کی تشہیر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ اس ثقافتی ورثے کا تحفظ کیا جائے جو ہمیں اپنے آباءو اجدا د سے ملا ہے۔ ہماری یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اسے اگلی نسل تک منتقل کریں۔

جناب ایم ونکیا نائیڈو نے کہا کہ ڈاکٹر ایم ایس سبا لکشمی کی موسیقی لافانی ہے اور ہمارے ملک میں ہر ایک شخص ان کی موسیقی سے متاثر ہوا اور وجد میں آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب محترمہ لکشمی نے مختلف دھنوں کے لیے اپنی آواز کا استعمال کیا تو انہوں نے ایک آفاقی حیثیت اختیار کرلی۔ وہ پہلی موسیقار تھیں، جنہیں ملک کا سب سے بڑا سولین ایوارڈ بھارت رتن دیا گیا اور وہ پہلی ہندوستانی موسیقار تھیں جنہوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا:

یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھیں اور اسے اگلی نسل تک منتقل کریں۔ مجھے خوشی ہے کہ اندرا گاندھی نیشنل کلچرل سینٹر نے یہ ذمہ داری اپنے سر لی ہے اور وزارت ثقافت اس کی معاونت کررہی ہے۔میں کلچر کے وزیر جناب مہیش شرما کو ملک کی اس عظیم  بیٹی کی صد سالہ سالگرہ تقریبات منانے میں ان کے رول کے سلسلے میں ان کی کوششوں کو سراہتا ہوں  ۔ڈاکٹر سبا لکشمی کی موسیقی لافانی ہے۔ ملک کا ہر شخص ان کی موسیقی سے متاثر ہوا اور وجد میں ۔آیا یہاں تک کہ مہاتما گاندھی بھی ویشنو جناتھو سن کر مسحور ہو گئے ۔

ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے ایم ایس سبا لکشمی کے بارے میں کہا تھا کہ‘میں موسیقی کی ملکہ کے سامنے ایک معمولی وزیر اعظم ہوں’

سبا لکشمی کے بارے میں صرف یہ کہنا ناکافی ہو گا کہ وہ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں ایک معروف شخصیت تھیں۔ وہ ہر ایک کو اپنی آواز سے مسحور کرلیتی تھیں۔مہاتما گاندھی کے اصرار پر انہوں نے گاندھی جی کا پسندیدہ میرا بھجن ‘ہری تم ہارو’ رات بھر میں ریکارڈ کرایا اور1947میں گاندھی جی کےیوم پیدائش پر انہیں بھیجا۔

وہ پہلی ہندوستانی موسیقی کی ماہر تھیں، جنہیں عوامی خدمت کے لیے ریمن میگ سے سے ایوار ڈ سے نوازا گیا۔

سروجنی نائیڈو نے انہیں نائٹ اینگل آف انڈیا کا خطاب دیا، جبکہ انہیں لتا منگیشکرنے تپس وینی قرار دیا۔استاد بڑے غلام علی خاں نے انہیں سوسورلکشمی سبا لکشمی کے خطاب سے نوازا۔اقوام متحدہ کے علاوہ انہوں نے ایڈین برگ انٹر نیشنل فیسٹیول نیز لندن میں رائل ایلبرٹ ہال میں ملکہ ایلزبتھ دوئم کے لیے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔وہ عام طور پر تمل ، تیلگو، کنڑ اور ہندی میں میرا بھجن گایا کرتی تھیں۔

انہوں نے 200 سے زیادہ خیراتی پروگراموں میں حصہ لیا اور اپنی البموں سے حاصل ہونے والی رائلٹی کو ترومالا مندر کو بھینٹ کردیا۔

مجھے ایم ایس سبا لکشمی کے بارے میں نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے اپنی عزت افزائی محسوس ہو رہی ہے۔ افسانوی شخصیت سبا لکشمی اپنی لافانی موسیقی کے ذریعے زندہ رہیں گی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More