16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ایم بی بی ایس کے نئے گریجویٹس کو عہدے میں پہلی ترقی دینے سے قبل دیہی علاقوں میں ان کی تقرری کو لازمی بنائیں : نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ٔ ہند  جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ملک کے دیہی  علاقوں میں ڈاکٹروں کی قلت کے مسئلے   کا ممکنہ حل ایم بی بی ایس  کے نئے گریجویٹس کو عہدے میں پہلی  ترقی دینے  سے قبل دیہی  علاقوں میں ان کی تقرری  کو لازمی بنانا  ہو سکتا ہے ۔  جناب ایم وینکیا نائیڈو نے یہ بات اکیڈمی آف فیملی   فزیشنز   کے ذریعہ   ‘‘  ہیلنگ  دی ہارٹ آف ہیلتھ کیئر – لیونگ  نو وَن  بی ہائنڈ  ’’ یعنی  (  حفظان صحت کے مرکز کا علاج –  کوئی بھی  شخص    پیچھے نہ چھوٹے    ) کے موضوع پر منعقدہ 15 ویں عالمی دیہی صحت کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے  خطاب کرتے ہوئے کہی ۔  اس موقع پر  صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کے علاوہ دیگر معززین  بھی موجود تھے ۔

          نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ موثر حفظان صحت خدمات   فراہم کرنے کے معاملے میں دیہی  اور شہری  علاقوں میں یہ تفریق  کم آمدنی  والے ملکوں اور ترقی پذیر ممالک میں بنیادی ڈھانچے اور افرادی  قوت کی کمی کے سبب  زیادہ واضح  ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ایشیا اور بحر الکاہل  خطے کے ملکوں   میں بڑے پیمانے پر دیہی اور شہری علاقوں میں یہ نابرابری  موجود ہے ، جب کہ افریقہ   میں 83 فی صد  دیہی آبادی   کے لئے  صحت خدمات کی کوئی سہولت  ہی  دستیاب نہیں ہے ۔ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن  ( آئی ایل او )  کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں   ، جہاں شہری  علاقوں میں 3 ملین صحت  ورکروں کی کمی ہے ، وہیں دنیا بھر کے دیہی علاقوں میں 7 ملین   صحت ورکروں  کی کمی ہے ۔

          جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ صحت  کے شعبے میں تمام  شراکت داروں  کی جانب سے  مربوط کوششیں کی جانی چاہئیں   تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے ۔ اسی طرح  ایک جامع  اور منظم طریقۂ کار سے ہی اس نا برابری  کے مسئلے  سے نمٹا جا سکتا ہے اور سستے  حفظان صحت  تک رسائی  کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی  سیکٹر ، غیر سرکاری تنظیمیں ( این جی او )  اور ڈاکٹروں کی تنظیمیں  مثلاً اکیڈمی آف  فیملی فزیشنز  آف  انڈیا ، شہری اور دیہی  علاقوں میں پائی جانے والی  اس تفریق  کو ختم کرنے کی حکومت کی کوششوں کی قلت کے مسئلے کا ممکنہ حل   یہ ہو سکتا ہے کہ ایم بی بی ایس  کے نئے گریجویٹس کو ان کے عہدے   میں پہلی  ترقی دینے سے قبل ملک کے دیہی علاقوں میں ان کی تقرری  کو لازمی بنایا  جائے ۔

          موثر حفظان صحت نظام  کی ڈلیوری  میں  در پیش  اہم  رکاوٹوں مثلاً ڈاکٹر اور  مریضوں کے درمیان تناسب  کی کمی ، ہنر مند طبی  عملے کی کمی اور  ناقص   درجے کا بنیادی ڈھانچہ   جیسے معاملات سے نمٹنے کے لئے نائب صدر  جمہوریہ  نے کہا کہ غیر سرکاری  تنظیموں کی حمایت سے  متعلقہ  قومی اور بین الاقوامی  تنظیموں  کی جانب سے مضبوط سیاسی  عہد اور مدد  کی ضرورت ہے ۔

          وسیع پیمانے پر فیملی  معالج  /  ڈاکٹر کے تصور کو فروغ دینے  کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب ایم وینکیا نائیڈو نے  کہا کہ ایک فیملی ڈاکٹر معاشرے کے اندر پوری فیملی  کو  بنیادی اور مسلسل صحت  خدمات فراہم کرتا ہے  ۔ جسمانی  ، نفسیاتی اور سماجی مسائل  کو حل کرتا ہے اور  دیگر ماہر ڈاکٹروں  کے ساتھ  جامع حفظان صحت  خدمات  میں تعاون کرتا ہے  ۔ جیسی بھی  ضرورت در پیش ہوتی ہے  ، ویسا ہی کام فیملی ڈاکٹر کرتا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ فیملی  ڈاکٹر  / معالجین  خطرناک  اور دائمی امراض کے علاج کے علاوہ امتناعی  حفظان صحت خدمات فراہم کرتے ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More