20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این ایم سی جی نے نمامی گنگے پروگرام کے ارضی –جغرافیائی طریقے سے انتظام وانصرام پرگہرائی سے غوروخوض کیا

Urdu News

نئیدہلی ۔نیشنل مشن فار کلین گنگا  (این ایم سی جی ) نے ورلڈ جی آئی ایس ڈے  کے موقع  پر نئی دلی  میں  نمامی گنگے پروگرام کے انتظام وانصرام  پر ارضی – جغرافیائی ٹکنالوجی کے استعمال سے ساتھ رکھنے کے طریقوں پر غوروخوض کی غرض سے ،  جیو اسپاشیئل  ٹکنالوجی   کے ذریعہ نمامی گنگا پروگرام  کے جی گورننس    انتظام  ( جی گورننس آف نمامی گنگے پروگرام تھرو جیو اسپاشئیل ٹکنالوجی ) کے مرکزی خیال پر ایک زبردست   اور گہرائی کے ساتھ  غوروفکر کے اجلاس کا اہتمام کیا گیا ۔اس اجلاس کا مقصد نمامی گنگے پروگرام کے تحت کی جانے والی  مختلف سرگرمیوں   کے انتظام وانصرام اور ان پر نگاہ رکھنے کی غرض سے  جیو اسپاشئیل ٹکنالوجی کی ایپلی کیشن  اوراس کے استعمال اور خلیج   گنگا کے حوالے سے آج کل استعمال کی جانے والی اس ٹکنالوجی   پر رد عمل اوراظہار خیال ہے ۔  گہرائی کے ساتھ غوروفکر کے اس اجلاس میں  تفصیل سے بحث وگفتگو کے لئے   فیصلہ  سازوں  ،  ماہرین ٹکنالوجی اور عمل آور ایجنسیوں کو شامل کیا گیا۔

          اس موقع پر آبی وسائل  ،دریاؤں کے فروغ  اوردریائے گنگا کی بازبحالی کی وزارت کے سکریٹری  جناب یوپی سنگھ نے اپنی تقریر میں کہا کہ  آج کل  پانی  کے شعبے میں  معتبر اعدادوشمار کا فقدان ایک اہم مسئلہ ہے ۔اس کے لئے ارضیاتی –جغرافیائی ٹکنالوجی دریاؤں کے خلیجوں کے بارے میں وسیع تر معلومات فراہم کراسکتی ہے تاکہ بہتر نگرانی اورمنصوبہ بند ی کی جاسکے  اوردریاؤں کی صفائی وباز بحالی کے پروگرام کے بارے میں ردعمل معلوم کیا جاسکے ۔واضح ہوکہ  جیو  اسپاشئیل انفارمیشن سسٹم یعنی  ارضیاتی جغرافیائی علوم کی ٹکنالوجی   (جی آئی ایس ) کا وسیع تر استعمال دریاؤں کے خلیجوں کے لئے  پہلے سے ہی جاری ہے ۔اس کے ساتھ ہی نمامی گنگے پروگرام میں فیصلہ سازی پر مبنی  تحقیقات وشواہد  کو اول ترین ترجیح دی جاتی ہے  اور اس میں  ارضیاتی –جغرافیائی ٹکنالوجی سمیت ہر نئی ٹکنالوجی کو انتہائی اہمیت دی جاتی ہے ۔ این ایم سی جی  کی جانب سے  ارضیاتی –جغرافیائی ٹکنالوجی پر مبنی متعدد  تحقیقی پرو جیکٹوں  کا اہتمام کیا جاچکا ہے ۔

          اس موقع پر این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا نے اپنی تقریر میں  کہا کہ  ارضیاتی –جغرافیائی ٹکنالوجی سے  ہمیں دریائے گنگا کے خلیج   کو سمجھنے میں آسانی ہوئی ہے اور ہمیں   شواہد پر مبنی پالیسیاں  وضع کرنے  ، اور  زمینی سطح  پر زبردست تبدیلیاں  پیدا کرنے والے پروجیکٹس  کو فروغ دینے میں آسانی فراہم ہوئی ہے ۔

          اجلا  س میں شامل  سروئیر جنرل آف انڈیا لیفٹیننٹ جنرل گریش کمار وی ایس ایم نے بتایا کہ    کیمرو ں سے لیس  ڈرون طیاروں  کے استعمال سے کمبھ میلے کے علاقوں  کی  24  گھنٹوں کی مفید مطلب  معلومات    مہیا ہوئی ہے ، جن سے    گنگا میں گرنے والے گندے اور آلودہ پانی کے نالوں کی شناخت کی گئی ہے ۔اس موقع  پر لیفٹیننٹ  جنرل گریش  کمار نے  سہیوگ  موبائل ایپ  کا تذکرہ کیا ،جس سے شہریوں کی مدد سے  مواد میں بہتری پیدا کی جاسکے گی۔ اس کے ساتھ  ہی این ایم سی جی نے  جیو گرافک    انفارمیشن سسٹم  (جی آئی ایس ) کی ٹکنالوجی کے استعمال سے دریائے گنگا کی    باز بحالی  کے کام میں  خلیج  گنگا کی نقشہ سازی   اور شہری دریائی منصوبوں     کی تیاری میں  مدد ملے گی ۔

          آئی آئی ٹی کانپور  کورونا  آرکائیول امیجری    کے استعمال کے ساتھ  ماضی کے دریائے گنگا  کی تعمیر نو کے منصوبے پر  کام کررہا  ہے ۔ جس کے ذریعہ   کورونا کے نظام سے دستیاب دریائے گنگا کی ماضی کی تصویریں  بھوون جیسے  عوامی  پورٹل پر ڈالی  جائیں گی اور دریائے گنگا کا ایک ایسا ایٹلس تیار کیا جائے گا ،جس میں  1960  کے دریائے گنگا اور موجودہ دریائے گنگا کا موازنہ  کیا جائے گا ۔

          اس سلسلے میں  جنریشن آف  ڈجیٹل ایلیویشن  ماڈل  /  ڈجیٹل  ٹیرین ماڈل  پر   ہوائی جائزے  کے لئے معقول سینسرز کے ساتھ دریائے گنگا  کے مرکزی دھارے کے ساتھ  ایک گلیارے کی تعمیر  کے  منصوبے  پر کام کیا جارہا ہے ۔اس منصوبے پر سروے آف انڈیا کے ذریعہ آوری کی جارہی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More