نئی دہلی، اینٹی ٹینک گائیڈیڈ میزائل (اے ٹی جی ایم )کی تیسری نسل این اے جی کے استعمال کا حتمی تجربہ آج یعنی 22 اکتوبر 2020 کو پوکھرن رینج سے 0645 بجے کیا گیا۔ اس میزائل کو حقیقی جنگی اسلحہ سے لیس کیا گیا تھا اور نشانہ کے طور پر ایک ٹینک مقرر ہ دوری پر رکھا گیا تھا۔اسے این اے جی میزائل کیریر این اے ایم آئی سی اے سے داغاگیا تھا۔ میزائل نے ہدف پر بالکل صحیح طریقہ سے نشانہ لگایا۔
اے ٹی جی ایم این اے جی کو ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے تاکہ دن اور رات کے حالات میں پوری طرح سے قلعہ بند دشمن پر حملہ کیا جاسکے۔ یہ میزائل کمپوزٹ اور ری ایکٹیو آرمر سے لیس تمام ایم بی ٹی کو ہرانے کے لئے پیسو ہومنگ گائیڈنس کے ساتھ ‘‘ فائر اینڈ فورگیٹ’’ ‘‘ ٹاپ اٹیک’’ کی صلاحیتوں سے لیس ہے۔
این اے جی میزائل کیریر این اے ایم آئی سی اے خاکی و آبی صلاحیت کے ساتھ ایک بی ایم پی دوئم پر مبنی نظام ہے ۔ استعمال کے اس حتمی تجربہ کے ساتھ این اے جی پیداوار کے مرحلے میں داخل ہوجائے گا۔ اس میزائل کو دفاعی پی ایس یو بھارت ڈائنامیکس لمیٹیڈ ( بی ڈی ایل) کے ذریعہ تیار کیا جائے گا جبکہ آرڈیننس فیکٹری میڈک این اے ایم آئی سی اے تیار کرے گی۔
رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے این اے جی میزائل کے کامیاب تجربہ پر ڈی آر ڈی او اور ہندوستانی فوج کو مبارکباد دی ہے۔
ڈی ڈی آر اینڈ ڈی کے سکریٹری اور ڈی آرڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے اس میزائل کو پیداوار کے مرحلے میں لانے کے لئے ڈی آر ڈی او ، ہندوستانی فوج اور صنعت کی کوششوں کی تعریف کی ۔