نئی دہلی، فروغ انسانی وسائل کی وزارت آئندہ دو سے تین برسوں میں این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں کے نصاب میں کمی کرے گی۔ اس بات کا انکشاف فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاؤڈیکر نے آج نئی دہلی میں ایک میڈیا بریفنگ کے دوران دی۔ مزید تفصیلات بتاتے ہوئے جناب جاؤڈیکر نے کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم کے نظم کا تصور وزارت کے ذریعے منعقدہ 6 ورکشاپوں اور ریاستی تعلیمی اہلکاروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگوں سے ابھر کر آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر سرکاری تنظیموں، ماہرین تعلیم، ریاستی حکومتوں کے افسروں، ہیڈ ماسٹروں اور کئی اساتذہ کی ایک بڑی تعداد میں ان میٹنگوں میں حصہ لیا۔
جناب جاؤڈیکر نے کہا کہ یہ احساس بڑھتا جارہا ہے کہ ‘‘اطلاعات کی کثرت تعلیم نہیں ہے اور طلباء محض ڈاٹا بینک نہیں ہیں’’انہوں نے کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد ایک اچھا انسان تیار کرنا ہے۔وقت کی ضرورت ہے کہ ہماری روز مرہ کی زندگی میں اقدار کی تعلیم ، زندگی گزارنے کے طور طریقوں، تجربات سے سیکھنے اور جسمانی چستی ودرستی کو جگہ دی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ نصابی بوجھ کو کم کرنے کا مقصد طلباء کو مختلف موضوعات کے بنیادی اصولوں سے واقف کرانا اور انہیں یہ سکھانا ہے کہ کیسے شخصیت کی ترقی کے لئے کیسے چیزوں کی تشریح اور تجزیہ کیا جائے۔
اس مقصد کے حصول کے لئے فروغ انسانی وسائل کے وزیر نے این سی ای آر ٹی سے کہا کہ موجودہ نصاب کا جائزہ لیں اور اس چیز کا فیصلہ کریں کہ کس چیز کو ہٹایا جائے اور کس چیز کو باقی رکھا جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی وزارت این سی ای آر ٹی کے نصاب میں کمی کرنے کے لئے اساتذہ، والدین، ماہرین تعلیم، طلباء اور سبھی متعلقین سے اپنی رائے دینے کے لئے اس ہفتے ویب سائٹ پر ایک گزارش کرے گی۔وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ دو مہینوں کے بعد وہ سبھی مشوروں کا جائزہ لیں گے اور نصاب میں کمی کے لئے یقینی اقدامات کریں گے۔