نئی دہلی، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آج یہاں این سی یو آئی آڈیٹوریم میں منعقدہ نیشنل کو آپریٹیو کنزیومرس فڈریشن آف انڈیا( این سی سی ایف ) کے 49 ویں سالانہ عام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں صارفین کے امداد باہمی کے اعلیٰ ادارے کی کارکردگی پر اطمینان ظاہر کیا۔ اس ادارے نے 7.70 کروڑ روپئے کے منافع کے ساتھ تقریباََ 800 کروڑ روپئے کا کاروبار کیا ہے ۔ وزیر موصوف نے صارفین کو انتہائی مسابقتی قیمتوں پر مختلف صارفین اشیاء دستیاب کرا کر صارفین کے مفاد کا تحفط کرنے میں این سی سی ایف کے کردار کی تعریف کی۔وزیر موصوف نے اترپردیش، مغربی بنگال، آسام اور تمل ناڈو میں این سی سی ایف کے ذریعہ دھان اور گندم کی خریداری کے لئے کی گئی کوششوں کی تعریف کی ۔ انہوں نے دہلی میں صارفین کو سبسی ڈائیزڈ قیمتوں پر دال اور ٹماٹر دستیاب کرانے کے لئے این سی سی ایف کے ذریعہ کی گئی مداخلت کی بھی تعریف کی ۔ اس کے نتیجے میں قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔
وزیر موصوف نے این سی سی ایف کی اطمینان بخش کارکردگی کے پیش نظر دوسری ریاستوں میں دھان اور گندم کی خریداری میں این سی سی ایف کے کردار میں اضافے پر زور دیا انہوں نے ملک میں صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے دالوں کی قیمتوں میں چانک اضافے کی حالت سے موثر ڈھنگ سے نمٹنے کے لئے دال کا اضافی اسٹاک رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے قیمتوں کو مستحکم کرنے کی اسکیم کے تحت این سی سی ایف کو دالوں کی خریداری کرنے والی ایجنسیوں میں سے ایک کے طور پر تجویز کرنے پر بھی زور دیا۔لازمی اشیاء کی خردہ قیمتوں کو ہر وقت واجب سطح پر رکھنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ مدر ڈیری اور کیندریہ بھنڈار، این سی سی ایف جیسی ایجنسیوں کو دہلی میں معقول تعداد میں اپنی خردہ آؤٹلیٹ رکھنی چاہئے ۔ اس کی شروعات کے لئے این سی سی ایف کو حکومت کے اداروں میں کم از کم ایک دکان رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے اس کے لئے وزیر موصوف نے تمام متعلقہ وزارتوں کو مراسلہ ارسال کرنے کا یقین دلایا۔
ملک رواں سال کے دوران سوچھ بھارت مشن کی تیسری سال گرہ منا رہا ہے ۔‘سوچھتا ہی سیوا ’کے عنوان کے تحت پورے ہندوستان میں 15 ستمبر سے 2 اکتوبر تک خصوصی صفائی ستھرائی مہم چلائی گئی ہے۔این سی سی ایف اپنے دفاتر اور اس کے گرد نواہ کو صاف ستھرا رکھنے کی لگاتار کوشش کرتا رہا ہے۔ وزیر موصوف نے اس سلسلہ میں این سی سی ایف کی کوششوں کی تعریف کی ۔ انہوں نے اہم سرکاری رکارڈوں کی ڈجیٹل کاری اور آئی ٹی کا استعمال کرکے اپنے کام کاج میں شفافیت لانے کی کوشش کے لئے بھی این سی سی ایف کی تعریف کی ۔انہوں نے کہا کہ ادارے میں پیشہ ور افراد کو شامل کرنے سے فیڈریشن کے کام کاج میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ معیاری تبدیلی بھی آئے گی۔
انہوں نے سالانہ عام اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لئے این سی سی ایف کی انظامیہ کو مبارکباد بھی دی۔