20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این وائی کے ایس این ڈی آر ایف کے ساتھ مل کر قدرتی آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لئے قدرتی آفات سے نمٹنے والی ٹیمیں تیار کرے گا،جو 28 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 32 اضلاع میں ابتدائی طورپر تعینات کی جائیں گی

Urdu News

نئی دہلی: ایم او وائی اےایس  کے نوجوانوں کے امور کے محکمے کے تحت نہرو یوا کیندرسنگھٹ نے قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورس  این ڈی آر ایف کے ساتھ مل کر قدرتی آفات کے  خطرے (ڈی آر آر ) کے لئے  این وائی کے ایس کے نوجوان رضاکاروں کی  قدرتی آفات سے نمٹنے والی ٹیمیں  ( ڈی آرٹی ) تیار  کرنے کا کام شروع کیا ہے۔ یہ تجویزرکھی گئی ہے کہ این ڈی آر ایف کی طرف سے  کچھ  منتخبہ   اضلاع میں  جنہیں زیادہ خطرہ لاحق ہے ، ابتدائی  کام کرنے والوں  کے طور پر رضاکاروںکی بلا ک سطح کی قدرتی آفات سے نمٹنے والی ٹیمیں تشکیل دے کر این وائی کے ایس کی منظم اورمربوط  سرگرمیوں  کے لئے ادارہ جاتی نظام قائم کیا جائے ۔ یہ تجویز بھی  پیش کی گئی ہے کہ بھارت میں  ا  س  طرح کے اضلاع کو  این ڈی آر ایف ، قدرتی آفات سے نمٹنے والی ریاستی اتھارٹی ( ایس ڈی ایم اے ) اور قدرتی آفات سے نمٹنے والی ضلع  اتھارٹیز ڈی ڈی ایم اے کے ساتھ  اشتراک میں  مرحلے وار طریقے سے شامل کیاجائے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image00102WD.jpg

کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں فوری کارروائی ہی جانیں بچا سکتی ہے،نقصان سے بچا سکتی ہے اور کسی بعد کی آفت کو روک سکتی ہے۔ ہمیشہ متاثرہ آبادی ہی ابتدائی کارروائی کرتی ہے۔زیادہ ترواقعات میں  یہ  سب کچھ ہنگامی  حالت میں ہوتا ہے ،جس کے لئے پہلےسے کوئی تیاری نہیں  ہوتی ۔آبادی کے رضاکار قدرتی آفت کی صورت میں فوری کارروائی کرنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورس ،  قدرتی آفات سے نمٹنے والی ریاستی فورس اوردیگر منظم خدمات  جن میں  پولیس اورفائر خدمات شامل ہیں ،  جنہیں حادثے کی   جگہ پہنچنے میں  وقت لگتا ہے ۔  اسی دوران  رضاکاروں کے گروپ  نہ صرف ابتدائی بچاؤ اورراحت خدمات فراہم کرتے ہیں  بلکہ  متاثرہ لوگوں  اور حادثے کی جگہ پہنچنے والے اداروں کے درمیان رابطے کا کام بھی کرتے ہیں لہٰذا  سرکاری ایجنسیوں کے کام کو  مضبوطی ملتی ہے ۔رضاکاروں سے   افرادی قوت  میں  بھی اضافہ ہوتا ہے۔خاص طورپر اس وقت جب دوردراز کے  متاثرہ عوام تک ہنگامی خدمات  پہنچانا ہو۔

          ابتدائی طورپر این وائی کے ایس کی منظم اور مربوط سرگرمیوں  کے لئے ادارہ جاتی نظام ، ابتدائی کارروائی  کرنے والوں کے طور پر رضاکاروں  کی  بلاک سطح کی قدرتی آفات سے نمٹنے والی ٹیموں  ( ڈی آرٹی )  کوتشکیل دے کر  28 ریاستوں /مرکز کےزیر انتظام علاقوں  کے  کئی طرح کے خطروں سے لاحق 32 اضلاع میں کام شروع کرنے والا ہے ۔ اس کے علاوہ  پورے بھارت میں  ضلعوں میں 295  بلاکوں کو منتخب کیا گیا ہے ۔ہر بلاک سے 30  نوجوان رضاکاروں کو منتخب کیا جائے گا۔ 20-2019   کے دوران این ڈی آر ایف کی 12  بٹالینوں  میں  6دن کی  تربیت کے ذریعہ تقریباََ 8  ہزار 850 رضاکاروںکو تربیت دی جائے گی۔

          این ڈی آر ایف اور این وائی کے ایس  نے  28 ریاستوں کے ریاستی ڈائریکٹروں  اور  32  اضلاع کے  رابطہ کاروں  کے ساتھ مل کر  9  اگست  2019  کو  اس  قدم کے بارے میں  جانکاری دینے اور یہ بتانے  کے لئے کہ  پروجیکٹ  کو کیسے آگے بڑھایا جائے ، ایک ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ این وائی کے ایس کے ایس ڈی اور ڈی وائی سی کے لئے  ایک روزہ ورکشاپ  19  اگست  2019  کو غازی آباد میں  کامیابی کے ساتھ منعقد کی گئ جس میں  ان کی متعلقہ ریاستوں  /ضلعوں میں جذبہ  پیداکرنے والے اور ایک لیڈر کے طور پر اس پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لئے  درکار احسا س ذمہ داری  پیدا کرنے کی غرض  سے متعلقہ فریقوں کے مابین تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image002QU4X.jpg

     قدرتی آفات کے خطرے کو کم کرنے کی تربیت کے لئے   این وائی کے ایس کا نوجوان رضاکاروں  کی  ڈی آر ٹی کا  پہلا تربیتی بیچ   2ستمبر 2019  کو تشکیل دیا گیا تھا ،جو 7ستمبر 2019تک جاری رہے گا۔این وائی کے ایس کے  نوجوان  تربیت یافتہ رضاکار ڈی آر ٹی کے طور پر کام کریں گے اورانہیں  این ڈی آر ایف  دوست  کے نام سے پکارا جائے گا۔این وائی کے ایس  پورٹل پر رضاکاروں  کے نام درج کرکے  ایک آن لائن ڈیٹا بیس  تیار کیا جارہا ہے اور یہ اعداد وشمار  رضاکاروں کے ساتھ مستقبل میں  رابطے کے لئے  این ڈی ایم اے  / ایس ڈی ایم اے /  ڈی ڈی ایم اے کے ساتھ  مشترک کئے جائیں گے ۔

     این ڈی آر ایف نے  بنیادی تحقیق اوربچاؤ ، مریضوں کے جائزے  ،  بی ایل ایس  اینڈ سی پی آر ،  سانپ کے کاٹنے  ،  آگ سے حفاظت ،  گروپ مشقوں  جیسے موضوعات سمیت  ایک جامع کورس  تیار کیا  ہے۔یہ تربیت نظریاتی اورعملی  دونوں طرح کے اجلاس پر مشتمل ہوگی تاکہ   رضاکاروں  میں صلاحیت اوراعتماد پیدا کیا  جاسکے  کہ وہ اپنے متعلقہ علاقے میں  کسی قدرتی آفت کی صورت میں  ابتدائی کارروائی فوری طور پر انجام دے سکیں ۔

     این وائی کے ایس  کا متعلقہ  ضلع  نوجوان رابطہ کار    ڈی ڈی ایم کے صلاح مشورے سے   ،  اور   متعلقہ ڈی ایم کی منظوری لے کر ایک لائحہ عمل تیار کرے گا ۔یہ لائحہ عمل   تربیت یافتہ رضاکاروں کے علاقائی سطح کی سرگرمیا ں جاری رکھنے کے لئے ہوگا۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image003H0C2.jpg

 نہرو یوا کیندر سنگٹھن  دنیا میں نچلی سطح پر کام کرنے والی اپنی نوعیت کی سب سے بڑی نوجوان تنظیم ہے ۔  یہ  نوجوانوں کی طاقت کو  رضاکارانہ اصولوں   ، اپنی مدد آپ اور علاقے کے لوگوںکو شامل کرکے  منظم کرتی ہے۔پچھلے برسوںمیں  این وائی  کے ایس نے  623  ضلع   کیندروں  کے ذریعہ  نوجوان رضاکاروں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا ہے ۔اس نے  حکومت کی مختلف اہم اسکیموں  پر عمل درآمد کرکے ایک میجر رول ادا کیا ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More