16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ایچ آر ڈی کی وزارت کی ہدایت کے مطابق اے آئی سی ٹی ای نے کالجوں / اداروں کو طلباء کی تعلیمی بہبود کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے

Urdu News

 نئی دلّی: کووڈ – 19 کی وباء کے پیش نظر ملک میں  3 مئی ، 2020 ء تک کے لئے لاک ڈاؤن جاری ہے ۔ ایسے میں ایچ آر ڈی کی وزارت نے اے آئی سی ٹی ای کو ہدایت دی ہے کہ وہ طلباء کے مفاد میں  ضروری اقدامات کرے ۔ اسی  مناسبت سے  اے آئی سی ٹی ای نے کالجوں  / اداروں کو  کچھ ہدایات جاری کی ہیں  اور اُن سے کہا ہےکہ وہ کووڈ – 19 کے خطرے کے دوران حفاظتی احتیاط  کو یقینی بناتے ہوئے     بھارت کے تمام شہریوں کے تئیں  اپنی بنیادی ذمہ داری  ادا کریں ۔  اسی طرح  اداروں کے سربراہوں   پر بھی  ، اُن کے اپنے کالجوں / اداروں  کے تمام فریقوں کی صحت اور مفادات کا تحفظ کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ مذکورہ بالا کے پیشِ نظر  مندرجہ ذیل رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں ، جن پر تمام کالجوں  / اداروں کے ذریعے سختی سے عمل درآمد  ضروری ہے  :

( الف ) فیس کی ادائیگی  : یہ بات اے آئی سی ٹی ای کے علم میں آئی ہے کہ کچھ ادارے اپنے طور پر طلباء   سے اصرار کر رہے ہیں  کہ وہ  لاک ڈاؤن کے دوران داخلے کی فیس  سمیت  دیگر فیس ادا کریں ۔  اس بات کی وضاحت  کی گئی ہے کہ  کالجوں  / اداروں  کو  لاک ڈاؤن ختم ہونے اور معمول کے حالات بحال ہونے تک  فیس کی ادائیگی  پر زور نہیں دینا چاہیئے   ۔ اس کے علاوہ ، اِس سلسلے میں  نظرِ ثانی شدہ نظام الاوقات  اے آئی سی ٹی ای کے ذریعے جاری کئے جائیں گے ۔  اس کے مطابق تمام کالجوں / اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹس پر تمام معلومات اَپ لوڈ کریں  اور طلباء کو  ای – میل کے ذریعے مطلع کریں ۔

( ب ) فیکلٹی کے ارکان کی تنخواہوں کی ادائیگی : یہ بات  معلوم ہوئی ہے کہ  کئی اداروں نے  لاک ڈاؤن کی مدت کے لئے  اپنی فیکلٹی اور عملے کے ارکان کی تنخواہوں کی ادائیگی  نہیں کی ہے ۔ اس کے علاوہ ، کچھ اداروں نے  کچھ فیکلٹی  / عملے کے ارکان   کی ملازمت  ختم کر دی ہے  ۔ اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ فیکلٹی  / عملے کے ارکان   کی تنخواہ  اور دیگر  واجبات  لاک ڈاؤن کی مدت کے لئے بھی جاری کئے جائیں گے اور اگر کسی کو  لاک ڈاؤن کے دوران ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے   تو اُسے بھی واپس  لیا جائے گا ۔ اس ہدایت پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا ۔ ا س سلسلے میں ایک مراسلہ  تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے متعلقہ چیف سکریٹریوں کو جاری کیا گیا ہے ، جس میں   کالجوں / اداروں   کی فیس  کی واپسی بھی شامل ہے ۔

( ج ) فرضی خبروں کی حوصلہ شکنی : کچھ مفاد پرست گروپ / افراد  سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر  فرضی خبریں  دے رہے ہیں  اور اس طرح  گمراہ کن معلومات اور  افواہیں پھیلا رہے ہیں   ۔ اس طرح کی فرضی خبروں   کی حوصلہ شکنی  اور  اس معاملے  کی رپورٹ متعلقہ حکام سے  کرنا تمام فریقوں کی  بنیادی ذمہ داری ہو گی ۔  یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ  ایم ایچ آر ڈی / یو جی سی / اے آئی سی ٹی ای کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری معلومات پر ہی  بھروسہ کیا جانا چاہیئے ۔  اس لئے  کسی قسم کی بھی  تازہ جانکاری کے لئے  ، اِن ویب سائٹ سے رجوع کیا جائے  ۔ اسی طرح  دیگر سرکاری  سرکولر  کے لئے  متعلقہ وزارتوں / محکموں کی سرکاری ویب سائٹ سے ہی رجوع کیا جانا چاہیئے ۔

( د ) وزیر اعظم کی خصوصی وظیفہ اسکیم  ( پی ایم ایس ایس ایس ) : جاری لاک ڈاؤن اور انٹر نیٹ کی محدود رسائی  کی وجہ سے  تعلیمی سال21-2020 ء کے لئے  پی ایم ایس ایس ایس سے متعلق  سرگرمیوں میں تاخیر ہوئی ہے ۔  البتہ اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ اسکیم لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد پہلے کی ہی طرح جاری رہے گی ۔  اس دوران اے آئی سی ٹی ای کی ویب سائٹ پر مختلف  پروگراموں  کا کلینڈر جاری کیا جائے گا ، جس میں  نظرِ ثانی شدہ  نظام الاوقات شائع کیا جائے گا ۔

( ہ ) آن لائن کلاسیں اور سیمسٹر امتحان : اس بات کی وضاحت کی گئی ہےکہ  توسیع شدہ لاک ڈاؤن کے دوران  موجودہ سیمسٹر کے لئے آن لائن کلاسیں جاری رہیں گی ۔ یو جی سی  / اے آئی سی ٹی ای کے ذریعے   نظر ثانی شدہ  تعلیمی کلینڈر بعد میں جاری کیا جائے گا ۔  سیمسٹر امتحان کے انعقاد  سے متعلق  یہ واضح کیا گیا ہے کہ   امتحانات کے انعقاد  ، نمبر دینے کے طریقے اور امتحانات میں پاس کرنے کا پیمانہ طے کرنے کی  سفارشات کے لئے  یو  جی سی نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ اس سلسلے میں ہدایات  علیحدہ جاری  کی جائیں گی ۔ اس کے لئے  یو جی سی / اے آئی سی ٹی  ای کی ویب سائٹ کو دیکھتے رہیں ۔

( و ) انٹرن  شپ  : اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے کچھ طلباء  موسم  گرما   کی اپنی  انٹرن شپ   میں شرکت  نہیں  کرسکیں گے ۔ اس لئے انہیں  مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ  گھر سے  انٹرن شپ   کریں ۔  اگر یہ انٹرن شپ  ممکن ہوئی  تو اِسے دسمبر ، 2020 ء میں پورا کیا جاسکتا ہے ۔

( ز  ) دیگر کالجوں / اداروں کے ساتھ  انٹرنیٹ بینڈ وِڈتھ  کی ساجھیداری : کچھ طلباء کی انٹر نیٹ خدمات تک رسائی  حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے  کالجوں / اداروں  کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ   طلباء کو  اپنے آس پاس  کے  دوسرے کالجوں   / اداروں  کی انٹر نیٹ سہولت  تک رسائی حاصل کریں  اور  کالجوں / اداروں کو  اسی مناسبت سے   اپنے طلباء کو اجازت دینی چاہیئے کہ وہ  دوسرے کالجوں / اداروں کے طلباء کو اپنے  کیمپس کی  انٹرنیٹ سہولیات   استعمال کرنے کی اجازت دیں ۔ لاک ڈاؤن اور کچھ دیہی  علاقوں میں اچھی   بینڈ وِڈتھ  کی عدم دستیابی کے پیش نظر حاضری کے ضابطوں میں نرمی کی جانی چاہیئے ۔

          تمام کالجوں / اداروں کو سختی سے  ، اِن ہدایات پر عمل کرنا چاہیئے ۔ اس میں نا کام ہونے پر موجودہ ضابطوں کے تحت  ، اُن کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More