نئی دلّی ، 06فروری / بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل سنیل لانبا پی وی ایس ایم ، اے وی ایس ایم ، اے ڈی سی نے جاری سالانہ ٹھیئٹر سطح کی مستعدی کا جائزہ لینے کے لئے بھارتی بحریہ کے بیڑے ( دونوں یعنی مغربی اور مشرقی ) پر سوار ہوکر ، اس کی مستعدی کا جائزہ لیا۔ تھیئٹر سطح کی مستعدی اور آپریشنل ایکسرسائز ( ٹی آر او پی ای ایکس ) ، 2017 ء ، جو فی الحال 24 جنوری ،2017 ء سے جاری ہے ، اس کے تحت گزشتہ دو دنوں کے دوران یہ جائزہ لیا گیا ۔ بحریہ کے سربراہ کے ہمراہ بری فوج کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل بپن راوت یو وائی ایس ایم ، اے وی ایس ایم ، وائی ایس ایم ، ایس ایم ، وی ایس ایم اور وائس ایڈمیرل گریش لوتھرا پی وی ایس ایم ، ا ے وی ایس ایم، وی ایس ایم ، اے ڈی سی ، فلیگ آفیسر کمانڈنگ اِن چیف ، مغربی بحریہ کمان بھی موجود تھے ۔
بحریہ کے سربراہ نے متعدد مشقوں کا جائزہ لیا ۔ ان میں توپوں کے داغے جانے کا عمل ، سطح سے ہوا میں مار کرنے والی میزائلوں کا مظاہرہ ، برہموس فائرنگ اور ذیلی سطح اور ہوائی خطرات کے مقابلے میں مشترکہ بیڑے کی مشق اور کمپلیکس ملٹی خطرات کے ماحول میں عمل کرنے کی صلاحیت کا ملاحظہ کیا ۔ اس مشق کی سب سے اہم چیز لارج فورس انگیجمنٹ ( ایل ایف ای ) تھی ، جسے بیڑے کی اکائیوں نے اپنے طور پر بھارتی فضائیہ یعنی اے ڈبلیو اے سی ایس ، ایس یو 30 جیگوار اور آئی ایل 78 ( اے اے آر ) کی مدد سے انجام دیا ۔ اس مشق کے دوران یہ دکھایا گیا کہ کس طرح سے مختلف سمتوں سے آنے والے خطرات کو بصری دائرے ( بی وی آر ) کا استعمال کرکے ایم آئی جی 29 کے ایس میزائل صلاحیت کے ذریعے بے اثر کیا جا سکتا ہے ۔ واضح رہے کہ ایم آئی جی 29 کے ایس بھارتی بحریہ کا مربوط فضائیہ جزو ہے ، جو بیڑے کی اکائیوں کےساتھ تال میل بناکر آئی این ایس وکرما دتیہ سے کام کرتا ہے ۔ یہ تمام تر مشقیں آئی این پلیٹ فارموں سے بہت موثر انداز میں انجام دی گئیں ۔
بحریہ کے سربراہ نے بیڑے سے اپنے خطاب کے دوران بیڑے کے افسروں کو اپنی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ انہوں نے بیڑے کو جنگی لحاظ سے ہر طرح کی صورت حال کا سامنا کرنے کے لائق مستعد حالت میں رکھا ہے اور جسے ، جو کام سونپا گیا تھا ، اُس نے اُس کام کو از حد پیشہ ورانہ انداز میں پوری مہارت کے ساتھ انجام دیا ۔ بحریہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ امن کے دوران دی جانے والی تربیت میں یہ بات بھی شامل ہونی چاہیے کہ اگر جنگی صورت حال پیش آئی تو ہم کس طرح سے نمٹیں گے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام امور میں لاحق خطرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے جرات مندانہ اقدام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ عملے اور ساز و سامان کی سلامتی کا بھی دھیان رکھنا ہوتا ہے ۔
ٹروپیکس 2017 ایک مہینے تک چلنے والی مشق / جنگی ڈرِل ہے ، جو بحری فنِ جنگ کے تمام زاویوں پر احاطہ کرے گی اور اس مشق میں 60 سے زائد بحری جہاز ، 05 آبدوزیں اور 70سے زائد بحریہ طیارے حصہ لے رہے ہیں ۔ اس مشق میں بھارتی فضائیہ کے بہت سارے اثاثے کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے ، جس میں ایس یو 30 اور جیگوار جنگی طیارے ، اے ڈبلیو اے سی ایس ، سی 130 جے ہرکولس اور جنگ کے دوران ایندھن بھرنے والے طیارے ، بھارتی بری فوج کے پیدل فوج کے خشکی اور پانی دونوں پر استعمال ہونے والے ساز و سامان اور بھارتی ساحلی محافظ دستے کے جہاز ، طیارے شامل ہیں ۔
ٹروپیکس 2017 کا ایریا آپریشن بحرِ عرب اور شمالی وسطی بحرِ ہند کے وسیع علاقے میں پھیلا ہوا ہے اور یہ اتنا وسیع رقبہ ہے کہ اس کے اندر بھارتی بحریہ کے آپریشن کا پورا پورا احاطہ کیا جا سکتا ہے ۔
اس مشق کے ایک حصے کے طور پر میرین کمانڈوز اور بری فوج کے خصوصی دستوں ، جن میں طیارہ بردار حملے والے دستے اور فضائیہ کے آئی اے ایف سی 130 طیارے بھی شامل تھے ، کی خصوصی صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کیا گیا ۔ بحریہ کے دستوں نے بحریہ اور فضائی حیط عمل کا احاطہ کرتے ہوئے متاثرہ جزائر تک اپنے صلاحیتوں کامظاہرہ کیا اور ساحلِ سمندر اور ہیلی بورن آپریشنوں کو انجام دیا اور اس بات کا بھی مظاہرہ کیا کہ پیچھے آنےو الےد ستے کس طرح لینڈ کر سکتے ہیں ۔ پوری مشق خود مختار کنٹرول نظام کے تحت انجام دی گئی اور مسلح دستوں نے پوری مہارت کےساتھ یہ امر انجام دیا ۔ مشق کے اواخر میں بحریہ کے سربراہ اور بری فوج کے سربراہ نے اس مشترکہ مشق کی اثر انگیزی کو مزید بڑھانے کے لئے مختلف متبادلوں پر بات چیت بھی کی ۔
ٹروپیکس 2017 رواں سلامتی منظر نامے کے پس منظر میں خصوصی اہمیت کی حامل مشق ہے ۔ اس مشق کا مقصد بھارتی بحریہ کے بیڑوں کی مستعدی کو جانچنا تھا اور ساتھ ہی ساتھ بھارتی فضائیہ اور بھارتی بری فوج اور بھارتی ساحلی محافظ دستے کے ساز و سامان کی اثر انگیزی کو بھی پرکھنا تھا ۔ اس مشق سے کسی بھی سنگین صورت حال میں باہمی طور پر مل جل کر کام کرنے اور جوائنٹ آپریشنوں کے پہلو کوبھی استحکام حاصل ہو گا ۔