ای سنجیونی نے جو بھارت سرکار کی قومی ٹیلی میڈیسن سروس ہے ،تیزی سے 1.2 کروڑ (120 لاکھ) کنسلٹیشن مکمل کرلئے ہیں اور اس نے ملک کو سب سے مقبول اور سب سے بڑی ٹیلی میڈیسن سروس میں بدل دیا ہے۔ سردست نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس روزانہ تقریباً 90 ہزار مریضوں کی ملک بھر میں خدمت کررہی ہے۔جس میں مریض ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ ماہرین کی خدمات بھی حاصل کررہے ہیں۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس ای سنجیونی دو موڈ س میں کام کررہی ہے ۔پہلا ہے ای سنجیونی اے بی – ایچ ڈبلیو سی (ڈاکٹر ٹو ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم ) اور جو ہب اور اسپوک ماڈل پر مبنی ہے۔ اور دوسری ہے ای سنجیونی او پی ڈی پیشنٹ ٹو ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم،جوشہریوں کو ان کے گھروں میں آؤٹ پیشنٹ خدمات فراہم کرتی ہے۔
ای سنجیونی اے پی ایچ ڈبلیو نے تقریباً 6700000 کنسلٹیشن مکمل کرلئے ہیں،یہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت صحت اور تندرستی کے مراکز میں نافذ کی جارہی ہے،یہ آندھرا پردیش میں نومبر 2019 میں شروع کی گئی تھی اور آندھر اپردیش ایسی پہلی ریاست ہے جہاں ای سنجیونی اے بی ایچ ڈبلیو سی سروسز شروع کی گئی ہے۔اس کے شروع ہونے کے بعد سے مختلف ریاستوں میں 2 ہزار ہب اور تقریباً28 ہزار اسپوکس قائم کئے گئے ہیں۔
ای سنجیو نی او پی ڈی شہریوں کیلئے مختلف ٹیلی میڈیسن ہے تاکہ غیر کووڈ-19 اور کووڈ-19 سے متعلق آؤٹ پیشنٹ ہیلتھ خدمات حاصل کی جاسکیں۔ یہ ملک میں پہلے لاک ڈاؤن کے دوران 13 اپریل 2020 میں شروع کی گئی تھی جب تمام او پی ڈی بند تھے۔ابھی تک 51 لاکھ سے زیادہ مریض ای سنجیونی اوپی ڈی کے ذریعہ خدمات حاصل کرچکے ہیں۔جس نے 430 سے زیادہ آن لائن اوپی ڈی کی میزبانی کی ہے۔جن میں جنرل اوپی ڈی اور خصوصی او پی ڈی شامل ہیں۔پنجاب کے بھٹنڈا ،تلنگانہ کے بی بی نگر مغربی بنگال کے کلیانی ،اتراکھنڈ کے رشی کیش ، اترپردیش کے کنگ جارج میڈیکل کالج لکھنؤ جیسے اہم میڈیکل ادارے بھی ای سنجیونی اوپی ڈی کے ذریعہ آؤٹ پیشٹنٹ صحت خدمات فراہم کررہے ہیں۔
بھارت سرکار کی ای سنجیونی – نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس ڈیجیٹل صحت کی خلا کو پر کرتی ہے جو شہری اور دیہی بھارت میں موجود ہے۔یہ سیکنڈری اور تیسرے درجے کی سطح کے اسپتالوں میں بوجھ کو کم کرتے ہوئے گراؤنڈ سطح پر ڈاکٹروں اور ماہرین کی قلت کو دور کرتی ہے ۔نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے مطابق یہ ڈیجیٹل پہل ملک میں ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم کو بھی تقویت دے رہی ہے۔ یہ ایک ملک میں تیار کردہ ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی ہے جو موہالی میں ایڈوانس کمپاؤنڈنگ (سی – ڈی اے سی ) کے ڈیولپمینٹ کے سینٹر نے تیار کی ہے۔موہالی میں سی – ڈی اے سی آخری فرد تک خدمات فراہم کررہی ہے ۔ٹیلی میڈیسن کے فائدے اور کووڈ-19 انفیکشن کی ایک اور لہر کے پھیلنے کو دیکھتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی پہل سے یومیہ پانچ لاکھ کنسلٹیشن کا مزید اضافہ ہورہا ہے۔
ای سنجیونی کو اپنانے والی دس ریاستوں میں آندھرا پردیش (3704258)، کرناٹک(2257994)، تمل ناڈو(1562156) ، اترپردیش(1328889)، گجرات (460326)، مدھیہ پردیش(428544) ، بہار (404345)، مہاراشٹر(3789012)، مغربی بنگال (274344)، کیرالہ(260654)شامل ہیں۔