19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اے این یو جی اے-2017میں بھارت شریک ساجھیدار ملک ہوگا

भारत एएनयूजीए 2017 में साझेदार देश होगा
Urdu News

نئی دہلی،؍جون،خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی وزیر محترمہ ہرسمرت کور بادل نے آج اے این یو جی اے کا انعقاد کرنے والوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اے این یو جی اے خواک کی صنعت کیلئے   ایک بین الاقوامی تجارتی پلیٹ فارم ہے جس کا انعقاد جرمنی کے کولون میں  ہوگا۔ انہوں نے کوئل میسی جی ایم بی ایچ (اے این یو جی اے کا انعقاد کرنے والا ادارہ) کی چیف آپریٹنگ افسر محترمہ کیتھرینا سی ہما کے ساتھ اے این یو جی اے نمائش میں شرکت کیلئے ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کئے۔

خوراب کی ڈبہ بندی کی صنعت کی وزیر نے کہا کہ یہ بھارت کیلئے ایک فخر کی بات ہے کہ وہ ایسے گرانقدر بین الاقوامی نمائش کا شریک ساجھیدار ملک بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ موقع ہمیں بین الاقوامی سطح پر اپنی قوت اور امکانات  کو اجاگر کرنے کا موقع دے گا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کو بہت سے چیلنج درپیش ہیں۔ لیکن پچھلے تین برسوں کے دوران اس سیکٹر میں ہونے والی تبدیلی کی وجہ سے صنعت ایسی تمام رکاوٹوں پر قابو پانے کیلئے تیار ہے۔ محترمہ بادل نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے تین برسوں میں ہماری حکومت نے 9 میگافوڈ پارک شروع کئے ہیں، کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا ہے۔ 6 ہزار کروڑ روپے مختص کرنے کے ساتھ کسان سمپدا اسکیم نافذ کی گئی ہے، خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کو ترجیحی طور پر قرض فراہم کرنے کیلئے نبارڈ کے ساتھ 2 ہزار کروڑ روپے کا فنڈ قائم کیا گیا ہے، ٹیکسوں کو معقول بنایا گیا ہے اور خوراک کے سیکٹر میں خردہ مارکیٹ میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے اور اس طرح کے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ یہ اقدامات بھارت کو ایک عالمی فوڈ فیکٹری بنانے کے حکومت کے ویژن حاصل کرنے میں مدد گار ہوں گے۔ محترمہ بادل نے کہا کہ جرمنی کے کولون میں برانڈ انڈیا، برانڈ اے این جو جی اے کے متوازی کھڑا ہوگا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حقیقت میں جرمنی کو ورلڈ فوڈ انڈیا میں مدعو کیا جاسکتا ہے جو جلد ہی حکومت ہند کے ذریعے منعقد کی جارہی ہے۔ وزیر موصوف نے  فرانس میں  ایس آئی اے ایل اور جرمنی میں اے این یو جی اے جیسے بین الاقوامی خوراک کی نمائشوں میں شرکت کرکے بھارت کی خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی بات تسلیم کی۔

محترمہ بادل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ خوراک کی ڈپلومیسی سے بہت سے اختلافات دور ہوں گے اور کسانوں کی زندگی میں زبردست تبدیلی آیے گی۔ خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی ترقی 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں مددگار ہوگی۔ ہمیں اپنی کھیتی کی تکنیک کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور نہ صرف خوراک کی ڈبہ بندی بلکہ کھیتی کی ٹیکنالوجی میں بھی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں مغربی ممالک سے یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ فصل پکنے پر پیداوار کو خراب ہونے سے کیسے بچایا جائے اور اس کی نقل وحمل میں پیداوار کے زیاں کو کس طرح روکا جائے۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے  محترمہ کیتھرینا سی ہما نے کہا کہ انہیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ بھارت اے این یو جی اے-2017 میں ایک ساجھیدار ملک ہوگا۔ اے این یو جی اے 2015 میں بھارت کے 135 نمائش کاروں نے شرکت کی تھی جبکہ اے این یو جی اے 2017 میں، جو 7 اکتوبر سے 11 اکتوبر 2017 کو  کولون میں منعقد ہوگی، 200 سے زیادہ بھارتی کمپنیوں کی شرکت کی امید ہے۔ اے این یو جی اے 2017 کیلئے  خوراک کی صنعت  میں پہلی مرتبہ ای-کامرس پر توجہ دی جائے گی۔ محترمہ ہما نے کہا کہ بھارت کی خوراک کی صنعت اپنی صلاحیت اور کھانے تیار کرنے کی اہلیت کیلئے جانی جاتی ہے۔ دنیا بھارتی کھانوں اور اس کی گوناگونیت کی طرف متوجہ ہے۔ْ بھارت بہت سے اقسام کے مسالحوں کا مرکز ہے جو بڑی تعداد میں پوری دنیا میں درآمد کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے نئے نئے اقدامات کرنے کیلئے حکومت ہند کو مبارک باد دی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More