نئی دہلی، جولائی۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات اور پینشن ، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ایک سوال کے تحریری جواب میں راجیہ سبھا کو بتایا کہ فی الحال مدار میں 42 ہندوستانی سیارچے کام کر رہے ہیں۔
ان 42 سیارچوں میں سے 15 سیارچوں کا استعمال مواصلات، 4 کا استعمال موسمی نگرانی ، 14 کا استعمال زمین کی نگرانی ، 7 کا ستعمال نیویگیشن اور 2 کا استعمال خلائی سائنسی مقاصد کے لئے کیا جا رہا ہے۔ مالی سال 17-2016 کے دوران انسیٹ/ جی سیٹ ٹرانسپونڈروں کو لیز پر دیکر مواصلاتی سیارچوں سے مجموعی طور پر 746.68 کروڑ روپئے کا مالیہ حاصل ہوا۔
جہاں تک زمین کی نگرانی سے متعلق سیارچوں کا تعلق ہے تو ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ڈاٹا کی فروخت سے سالانہ 25.17 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوتی ہے۔زمین کی نگرانی ، موسمی ، مواصلاتی اور نیویگیشن سیارچوں سے حاصل ہونے والے ڈاٹا اور ویلیوایڈٹ خدمات کا استعمال مختلف طرح کے اپلی کیشنوں جیسے ریسورس مونیٹرنگ، موسم کی پیشگوئی ، آفات بندوبست، لوکیشن پر مبنی خدمات وغیرہ میں کیا جاتا ہے۔
ان سیارچوں کی تیاری اور ان کی لانچنگ پر ہونے والے اخراجات دیگر ملکوں کے ایسے ہی سیارچوں پر ہونے والے اخراجات سے کم ہیں۔